ETV Bharat / state

'ترنمول کانگریس اس بل کا حصہ نہیں بننا چاہتی'

مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان نے جموں و کشمیر سے متعلق بل کی مخالفت کر تے ہوئے لوک سبھا سے واک آ ؤٹ کیا۔

author img

By

Published : Aug 6, 2019, 5:39 PM IST

ترنمول جانگریس اس بل کا حصہ بننانہیں چاہتی

ترنمول کانگریس نے جموں کشمیر تشکیل نو بل 2019 کی مخالفت کی لیکن ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ اس کے حق میں یا مخالفت میں ووٹ دے کر اس کا حصہ بننا نہیں چاہتی۔

لوک سبھا میں ، ترنمول کے رہنما سودیپ بندو پادھیائے نے بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے سے ریاست گہری بے یقینی کی طرف گامزن ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ اگر اس کو مرکزی خطہ بنانے کے بجائے ، ریاست سے متعلقہ آرٹیکل 370 کو ختم کرکے اسے دوسری ریاستوں کی طرح ہی رہنے دیا جائے تو پھر مسئلہ کیا تھا؟۔یہ بل ہر کسی کو قبول نہیں ہے۔

رکن پارلیمان کے مطابق کسی بھی قیمت پر یہ بل قبول نہیں ہے۔لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہوا ۔ مرکزی حکومت نے جوکچھ بھی کیا اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ انہیں کسی سے رائے مشورہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

مسٹر بندھوپادھیائے نے کہاکہ مختلف حصوں سے مختلف سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔ ہم اس بل کے حق میں یاس کے خلاف ووٹ دے کر اس میں شراکت دار نہیں بننا چا ہتے ہیں۔ لہذا ہم ایوان سے واک آ ؤٹ کر رہے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاست میں اب لوگوں پر کوئی مظالم نہ ہو۔

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہا کہ اچھا ہوتا اگر بل لانے سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بات چیت کی گئی ہوتی۔

ترنمول رہنما نے آرٹیکل 370 کے التزامات پر حکمران جماعت کی تنقید کو غلط قرار دیا اور کہا کہ اس کے نفاذ کے وقت یہ بہترین متبادل رہا ہوگا ۔ لہذا ، اس پر غیر منصفانہ تنقید نہیں کی جانی چاہئے۔

جب مسٹر بندوپادھیائے نے اپنی بات ختم کی تو ان کی پارٹی کے تمام ارکان بل کے احتجاج میں ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

ترنمول کانگریس نے جموں کشمیر تشکیل نو بل 2019 کی مخالفت کی لیکن ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ اس کے حق میں یا مخالفت میں ووٹ دے کر اس کا حصہ بننا نہیں چاہتی۔

لوک سبھا میں ، ترنمول کے رہنما سودیپ بندو پادھیائے نے بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے سے ریاست گہری بے یقینی کی طرف گامزن ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ اگر اس کو مرکزی خطہ بنانے کے بجائے ، ریاست سے متعلقہ آرٹیکل 370 کو ختم کرکے اسے دوسری ریاستوں کی طرح ہی رہنے دیا جائے تو پھر مسئلہ کیا تھا؟۔یہ بل ہر کسی کو قبول نہیں ہے۔

رکن پارلیمان کے مطابق کسی بھی قیمت پر یہ بل قبول نہیں ہے۔لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہوا ۔ مرکزی حکومت نے جوکچھ بھی کیا اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ انہیں کسی سے رائے مشورہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

مسٹر بندھوپادھیائے نے کہاکہ مختلف حصوں سے مختلف سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔ ہم اس بل کے حق میں یاس کے خلاف ووٹ دے کر اس میں شراکت دار نہیں بننا چا ہتے ہیں۔ لہذا ہم ایوان سے واک آ ؤٹ کر رہے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ریاست میں اب لوگوں پر کوئی مظالم نہ ہو۔

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان نے کہا کہ اچھا ہوتا اگر بل لانے سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بات چیت کی گئی ہوتی۔

ترنمول رہنما نے آرٹیکل 370 کے التزامات پر حکمران جماعت کی تنقید کو غلط قرار دیا اور کہا کہ اس کے نفاذ کے وقت یہ بہترین متبادل رہا ہوگا ۔ لہذا ، اس پر غیر منصفانہ تنقید نہیں کی جانی چاہئے۔

جب مسٹر بندوپادھیائے نے اپنی بات ختم کی تو ان کی پارٹی کے تمام ارکان بل کے احتجاج میں ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.