کولکاتا: فرہاد حکیم ہمیشہ سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے معتمدوں کی فہرست میں سب سے اہم نام رہا ہے۔ حال ہی میں خبر آئی تھی کہ پارکنگ تنازعہ میں بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے فرہاد حکیم کو پارکنگ فیس میں اضافہ کے فیصلے کو واپس لینے کو کہا تھا۔ اس کے بعد ممتابنرجی اپنے سنئیر وزیر سے ناراض ہو گئی ہیں۔ تمام قیاس آرائیوں کے درمیان وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر کو مسلم اکثریتی اضلاع مالدہ، مرشدآباد، شمالی دیناج پور اور بیربھوم اضلاع میں اضافی ذمہ داری دی ہے جو اقلیتوں سے آباد ہیں۔
فرہاد حکیم مالدہ، مرشد آباد اور شمالی دیناج پور کے مبصر تھے جب ماضی میں ترنمول کانگریس کے پاس مبصر کے عہدے تھے۔ تاہم، اس وقت ترنمول کانگریس کی تنظیم سے مبصر کا عہدہ ختم کر دیا گیا ہے۔ تاہم، ریاست کی حکمراں جماعت ساگر دیگھی ضمنی انتخاب میں شکست کے بعد اقلیتوں کی حمایت اور پارٹی کو لے کر کافی پریشان ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ترنمول فرہاد کو ریاستی سیاست کے اہم اقلیتی چہرے کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔ مسلمانوں کو پارٹی کی طرف مائل کرنے کے لیے فرہاد حکیم کو ذمہ داری دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Sagardighi By Election ساگر دیگھی ضمنی انتخابات، کانگریس کی جیت
واضح رہے کہ مرشدآباد ضلع کے مسلم اکثریتی ساگر دیگھی اسمبلی حلقے میں ہوئے ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو سی پی آئی ایم کی حمایت حمایت یافتہ کانگریس کے امیدوار کو بڑی جیت ملی تھی۔ ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد سے ہی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی اقلیتی طبقے کی ناراضگی دور کرنے کی کوشش جاری ہے۔