ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے سی اے جی کے ایک عہدیدار نے مغربی بنگال کے چیف سکریٹری ایچ کے ترویدی کو خط لکھ کراس کی اطلاع دی ہے۔سی اے جی کے ڈپٹی اکاؤنٹنٹ جنرل (ایڈمنسٹریشن اینڈ ریکارڈز) اور آئی ٹی سیکورٹی منیجر راہل کمار نے ریاستی محکمہ خزانہ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ وبائی امراض اور لاک ڈاؤن کے نفاذ کی وجہ سے کام میں رکاوٹ کے باوجود یہ کامیابی قابل تحسین ہے۔
راہل کمار نے ایڈیشنل چیف سکریٹری، اسٹیٹ فینانس ڈیپارٹمنٹ کو لکھے اپنے خط میں کہاکہ 'مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پہلی بار مغربی بنگال کے محکموں کی آمدنی اور اخراجات دونوں میں سو فیصد مماثلت ہے۔'
یہ بھی پڑھیں:ابھیجیت سرکار کے پوسٹ مارٹم رپورٹ کیلئے کلکتہ ہائی کورٹ سے سی بی آئی نے رجوع کیا
مالی سال 2020-21 کے لیے۔ راہل کمار نے کہا کہ یہ مفاہمت کے عمل کے دوران پورے محکمہ خزانہ کے فعال اور مسلسل رابطے کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ دفتر اس سلسلے میں محکمہ خزانہ کی کاوشوں کو سراہتا ہے۔ 100 فیصد مفاہمت اس بات کو یقینی بنانے میں مدد دے گی کہ وصولی اور اخراجات کے اعداد و شمار درست طور پر مغربی بنگال حکومت کے مالی کھاتوں میں ظاہر ہوتے ہیں۔
سی اے جی نے 2019-20 میں اخراجات کے اعداد و شمار کے 99.62 فیصد اور رسیدوں کے 100 فیصد مماثلت کو بھی سراہا تھا۔ سی اے جی کے عہدیدار نے اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ دو نئے پراجیکٹس- مڈل ویئر سرور اور ویب پر مبنی خدمات پر کام شروع کرے۔ ممتا حکومت مسلسل دعویٰ کررہی ہے کہ مرکزی حکومت کی مالی مدد اور عدم تعاون کے باوجود ریاست کی مالی حالت بہتر ہوئی ہے اور عوامی فلاح و بہبود کی اسکیموں پران کی حکومت پر بہت خرچ ہورہی ہے۔
یواین آئی