سپریم کورٹ نے کولکاتا کے سابق پولیس کمشنر راجیوکمار کو شاردا چٹ فنڈ بدعنوانی کیس میں ملی عبوری ضمانت کے خلاف سی بی آئی کی عرضی پر ان سے جمعہ کوجواب طلب کیا۔
چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بنچ نے کولکاتاہائی کورٹ سے ملی پیشگی ضمانت کو چیلنج کرنےوالی سی بی آئی کی عرضی پر مسٹر کمار کو نوٹس جاری کیا۔
دریں اثنا عدالت نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ سے کہاکہ انھیں عدالت کو یہ اطمینان دلانا ہوگا کہ جانچ ایجنسی راجیو کمار کو حراست میں لیکر کیوں پوچھ گچھ کرناچاہتی ہے ۔
اس سے قبل کلکتہ ہائی کورٹ نے سابق آ ئی پی ایس افسر کی ضمانت خارج کرنے کی سی بی آ ئی کی عرضی کو خارج کردیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے عرضی خارج کرتے ہوئے کہاتھا کہ سابق آئی پی ایس کی گرفتاری ممکن نہیں ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے ان کی گرفتاری پرچند دنوں تک کے لیے روک لگادی تھی۔
واضح رہے کہ راجیو کمار پر شارداچٹ فنڈ بدعنوانی کیس میں ثبوت سے چھیڑچھاڑ کرنے کاالزام ہے۔شاردا بدعنوانی کیس منظرعام پر آنے کے بعد راجیو کمار کی قیادت میں اسپیشل ٹاسک فورس کی تشکیل دی گئی تھی۔
اس کے بعد راجیو کمار کو اس کیس سے ہٹادیاگیا تھا۔ سی بی آئی نے راجیو کمار کے خلاف متعدد الزامات کے تحت ان کی گرفتاری کامطالبہ کررہی ہے۔ سی بی آئی نے راجیوکمار کی گرفتاری کے لیے کئی مرتبہ کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرچکی ہے۔