مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سے ہی بی جے پی کے ریاستی یونٹ میں افراتفری اور انتشار کا ماحول ہے۔
مُکل رائے کے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شمولیت کے بعد دیگر رہنماؤں کے بارے میں بھی بی جے پی چھوڑنے کی خبریں گشت کر رہی ہیں جس میں اب بابل سپریو کا نام بھی شامل ہوگیا ہے۔
مغربی بنگال کے بردوان ضلع کے مسلم اکثریتی پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمان اور گلوکار بابل سُپریو اور مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش کے درمیان دوریاں بڑھنے لگی ہیں۔
اسی درمیان بابل سپریو کی ترنمول کانگریس میں واپسی کی قیاس آرائی تیز ہو گئی ہے۔
سیاست کی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد آسنسول سے بی جے پی کے رکن پارلیمان بننے والے بابل سپریو سات برسوں تک مرکزی وزیر رہتے ہوئے کئی کارنامے انجام دیے لیکن گزشتہ روز وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں تبدیلی کے بعد بابل سپریو کی وزارت بھی چلی گئی۔
وزارت گنوانے کے بعد بابل سپریو نے یکے بعد دیگرے کئی پارٹی مخالف ٹویٹ کئے تھے۔ اس کے بعد بابل سپریو اور بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش کے درمیان بیان بازی بھی ہوئی۔
سوشل میڈیا پر یکے بعد دیگرے پارٹی مخالف ٹویٹ کے بعد ہی بابل سپریو کی ترنمول کانگریس شامل ہونے کو لے قیاس آرائی تیز ہو گئی تھی اس کی سب سے بڑی وجہ مکل رائے ہیں کیوں کہ بابل سپریو اور مکل رائے کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔
حالانکہ بابل سپریو نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس کی تردید کی ہے۔ سابق مرکزی وزیر بابل سپریو کا کہنا ہے کہ پارٹی چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ میرے ٹویٹس اور بیان کو غلط طریقے سے پیش کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔