مغربی بنگال کےوزیرتعلیم پارتھو چٹرجی نے پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ پرایمئیری اسکولوں کے اساتذہ نے تنخواہ میں اضافہ کرانے کے لیے احتجاج کا جو راستہ اختیار کیا ہے ۔ وہ بالکل غلط ہے۔
انہوں نے کہاکہ پرایمئیری اساتذہ نے اپنے مطالبات منوانے کے لیے جس راستے کا انتخاب کیا ہے وہ بالکل غلط ہے ۔اس سماج کو غلط پیغام جائے گا۔
وزیرتعلیم کاکہنا ہے کہ اساتذہ سماج کے اہم حصے ہیں۔اگروہ اس طرح کی حرکت کریں گے تو بچوں پرکیا اثرپڑے گا۔بچوں کو تعلیم دینے والے افراد ہی بچوں کی طرح ضد کریں گے تو کیا ہوگا۔
پارتھوچٹرجی کے مطابق اساتذہ کواحتجاج کرنے کا حق حاصل ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ کام کاج چھوڑ کرسڑک پر بیٹھ کر احتجاج کرنے لگے۔
انہوں نے کہاکہ ان کے احتجاج کے سبب عام لوگوں کو کتنی پریشانیوں کا سامنا کرناپڑ رہا ہے ۔اس کا خیال کس کوہے۔اساتذہ کو ان باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
مسٹرچٹرجی کاکہنا ہے کہ میرے خیال سے پرایمئیری اساتذہ کے مطالبے کوپورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔حکومت تعلیمی اداروں اور ملازمین کے حالات میں بہتری لانے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ 2011 سے ریاست میں ترنمول کانگریس کی حکومت ہے۔ ہر مسئلے کو سنجیدگی سے سلجھانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن اساتذہ خود فیصلہ نہیں کرپا رہے ہیں کہ انہیں کیا چا ہیے۔
وزیرتعلیم کاکہنا ہے کہ پرایمئیری اساتذہ کو پے کمیشن کے پاس جاناچاہیے۔ حکومت ان کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے تیار ہے لیکن پے کمیشن نام کی کوئی چیز ہے ۔اس سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔