مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل فرفرہ شریف اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی انٹری کے سبب تمام سیاسی جماعتوں میں غیر معمولی بے چینی پائی جارہی ہے۔
ریاست میں فرفرہ شریف سب سے مشہور زیارت گاہ ہے اور اس کے عقیدت مندوں کی تعداد کروڑوں میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بنگال کی 48-57 اسمبلی سیٹوں کے نتائج ان لوگوں کے ووٹوں پر منحصر ہے۔
فرفرہ شریف کے پیرزادہ عباس صدیقی کو پہلے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کی حمایت حاصل ہوئی اور اب لیفٹ فرنٹ اور کانگریس ان کے ساتھ اتحاد کرنے کا واضح پیغام دے چکے ہیں۔
شمالی 24 پرگنہ میں ایک مذہبی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیرزادہ عباس صدیقی نے کہا کہ رواں برس کے اسمبلی انتخابات مسلمانوں کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے اقلیتی طبقے کے لیے کچھ نہیں کیا ہے اور ان کی عدم توجہی کے باعث اقلیتی طبقے کے درجنوں مسائل حل کے منتظر ہیں
انھوں نے مزید کہا کہ 'ہماری سیاسی جماعت بہت جلد لوگوں کے سامنے آجائے گی اور منظر عام پر آنے سے پہلے ہی ہماری پارٹی کو عوامی حمایت حاصل ہو چکی ہے'۔
عباس صدیقی نے کہا کہ ان کی نئی سیاسی جماعت اسمبلی انتخابات میں لیفٹ فرنٹ اور کانگریس کی حمایت کر سکتی ہے اور اس کے لیے دونون جماعتوں کے رہنما ان سے مسلسل رابطہ میں ہیں، اتحاد کو لے بات چیت جاری ہے اگر سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا تو بی جے پی کے خلاف ایک مضبوط اتحاد قائم کیا جا سکتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'وہ شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کی حمایت نہیں کرتے ہیں لیکن متوا سماج سمیت وہ تمام لوگ جو یہاں آکر بس چکے ہیں انھیں شہریت دینے کا مطالبہ کرتے ہیں'۔