کولکاتا: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران ریاست کے تمام اضلاع میں سیاسی جماعتوں کے درمیان بھیانک خونی جھڑپوں میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔ اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور انتخابی کمیشن کو ریاست میں تشدد کے واقعات کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔اسی درمیان کلکتہ ہائی کورٹ نے بھی انتخابی کمیشن کی سرزنش کی ہے ۔
بھانگوڑ سے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے پنچایت انتخابات کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن خونی جھڑپوں میں آئی ایس ایف کے حامیوں کی موت کے انتخابی کمیشن کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی اپنی پارٹی کے کارکنان کی موت کے بعد ریاستی انتخابی کمیشن کے سربراہ سے ملاقات کرنے کے مقصد سے دفتر پہنچے تھے لیکن آخری لمحہ میں ملنے کا ارادہ ترک کر دیا ۔
نوشاد صدیقی نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن سے ملاقات کرکے کے کیا کریں گے سب کچھ تو اسی کیا دھرا ہے۔گزشتہ چند دنوں سے ریاست میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کے لئے صرف اور صرف انتخابی کمیشن ذمہ دار ہے ۔کیونکہ اس کلکتہ ہائی کورٹ کا حکم نہیں مانا۔ انہوں نے کہا کہ چاروں طرف انارکی کے باوجود کمیشن خاموش ہے۔ اور کمیشن کی غیرذمہ دارانہ رویے کے سبب تین لوگوں کی جان چلی گئی ۔لوگوں کو سب کچھ سمجھ آ رہا ہے۔جو لوگ طاقت کی بدولت حکومت کرتے ہیں ان سے لوگ دور ہو جاتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:Naushad Siddiqui ممتا بنرجی تشدد پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام
ان کا کہنا ہے کہ سے وجہ سے وہ گزشتہ روز بدھ کو نوانا میں وزیر اعلیٰ کی عدالت میں پہنچ گئے۔ تاہم وزیر اعلیٰ نے اس دن ان سے ملاقات نہیں کی۔ نوشاد صدیقی نے یہ بھی شکایت کی کہ یہ موت پولیس انتظامیہ کی خاموشی کے باعث ہوئی۔