کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش شریواستو اور جسٹس راجرشی بھردواج کی ڈویژن بینچ نے بگتی قتل عام کے الزام میں گرفتار لالن شیخ کی سی بی آئی حراست میں موت پر مفاد عامہ کے مقدمے کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔National Human Rights Commission Begin Investigation In Lalan Sheikh Custodial Death Case
ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی دو درخواستیں دائر کی گئیں۔ ایک عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس پورے معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے کیوں کہ سی آئی ڈی کے پاس اس کی جانچ کرنے کی اہلیت نہیں ہے۔ چیف جسٹس پرکاش سریواستو نے عرضی گزار کے وکیل سبیاساچی چٹرجی سے کہا کہ کیا آپ متوازی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں؟ جواب میں مدعی کے وکیل نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے کمیشن یا کمیٹی بنائی جائے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار کا وکیل متوازی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں؟ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے غیر جانبدار تفتیشی ایجنسی کو ذمہ داری دی جائے۔ یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تحقیقات کی ذمہ داری ریاست کے ہاتھ میں نہ آئے۔ چیف جسٹس وکیل سے جاننا چاہتے ہیں کہ کون سا ادارہ غیر جانبدار ہے۔ ریاست کے ایڈوکیٹ جنرل (اے جی) سومیندر ناتھ مکوپادھیائے نے کہا کہ دوبارہ تفتیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے تفتیش سی آئی ڈی کو سونپ دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ سی بی آئی اہلکاروں کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں۔
مرکز کے وکیل دھیرج ترویدی نے ریاست کے خلاف سلسلہ وار شکایتیں کیں اور کہا کہ ہمارے افسران کو تحقیقات کے نام پر غیر ضروری طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سی بی آئی اہلکاروں کے خلاف سی آئی ڈی اور ریاستی پولیس کے ذریعہ ایف آئی آر درج کرنے کے پیچھے ایک خاص مقصدہے۔ موت کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ واقعہ کی جانچ سی بی آئی خود کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں:Complaint Against CBI Officer پولس نے سی بی آئی کے افسران کے خلاف ایف آئی آ ر درج
انہوں نے الزام لگایا کہ سی بی آئی اہلکاروں کے خلاف صرف لالن کی بیوی کے مطالبے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مرکز کے وکیل نے عدالت سے شکایت کی کہ ریاست بار بار سی بی آئی کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ موت سے قبل لالن کی صحت کے معائنے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لالن ذہنی اور جسمانی طور پر مکمل طور پر صحت مند تھے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس مہیش کمار متل کی سربراہی میں ایک کمیٹی اس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ ملتوی کر دیاہے۔National Human Rights Commission Begin Investigation In Lalan Sheikh Custodial Death Case