مغربی بنگال کے ملی الامین کالج کی ٹیچر انچارج بیشاکھی بنرجی نے آج وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ دو گھنٹے تک ان کی میٹنگ چلتی رہی۔ بیشاکھی بنرجی نے کہاکہ وزیر تعلیم نے ان کو پورے معاملے کی جانچ کی یقین دہانی کرائی ہے جس کے بعد انہوں نے استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا ہے. واضح رہے کہ بیشاکھی بنرجی نے بدھ کے روز سابق مئیر سوبھن چٹرجی کے گھر پر میڈیا سے خطاب کیا تھا ۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ممتا بنرجی اور پارتھو چٹرجی پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب پارتھو چٹرجی کے اشارے پر ہو ہے ۔ کالج کی ایک اور پروفیسر شبینہ نشاط عمر نے ان کے اشارے پر ہی سوشل میڈیا پر ان کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے ۔ ان پر فرقہ پرست ہونے کا الزام لگایا گیا۔
مغڑبی بنگال کے کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر سوبھن چٹرجی بھی ان کی وجہ سے ہی پارٹی سے دوری بنائے ہوئے ہیں اور اسے لئے مجھے پریشان کیا جا رہا ہے۔ لیکن جمعرات کے روز انہوں نے اطلاع دی کہ پارتھو چٹرجی نے انہیں بلایا ہے ۔ وہ ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے جائیں گی ۔ پارتھو چٹرجی کے ساتھ دو گھنٹے تک چلی میٹنگ کے بعد بیشاکھی بنرجی نے بتایا کہ انہوں نے آج پھر اپنا استعفیٰ وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کو دیا لیکن انہوں نے میرا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کر دیا ۔
یقین دلایا کہ اس معاملے میں اعلیٰ سطح جانچ کی جائے گی. بیشاکھی بنرجی کے اس طرح سے حکومت کے خلاف بولنے کے باوجود بھی ترنمول کانگریس کی طرف سے نرمی کا مظاہرہ کیئے جانے کے متعلق سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ چونکہ ابھی ترنمول کانگریس کی حالت ٹھیک نہیں اور ان کے بیشتر راہنما پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو چکے ہیں ۔
اس لئے وہ سوبھن چٹرجی اور بیشاکھی بنرجی کو روکنے لئے پارتھو چٹرجی نے ان کو اپنے گھر بلاکر معاملے کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی ہے۔