شمالی 24 پرگنہ: مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن میں کامیاب ہونے والے سینکڑوں امیدواروں کی اب تک بحالی نہیں ہوئی ہے۔اس کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے امتحان پاس کرنے والے امیدوار لگاتار احتجاجی دھرنے پربیٹھے ہوئےہیں۔ کئی برسوں سے احتجاج کرنے کے باوجود ان کے مسئلے کو حل نہیں کیا گیا۔مدرسہ سروس کمیشن کے دفتر کے سامنے گزستہ کئی دنوں سے احتجاج جاری ہے۔ madrasa candidates protest against madrasah service commission recruitment scam
اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔2013 میں 3183 اساتذہ کی تقرری کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن صرف 15 سو اساتذہ کی ہی تقرری کی گئی۔2013 سے مدارس میں اساتذہ کی تقرری نہ ہونے کی وجہ سے مدراس کا تعلیمی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا وہیں اساتذہ کی خالی آسامیوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
مدرسہ سروس کمیشن میں بھی حال ہی میں بڑے پیمانے پر اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا انکشاف ہونے کے بعد اس ملوث پائے گئے ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما ای ڈی کی حراست میں ہیں اور ان کے خلاف جانچ جاری ہے۔مدرسہ سروس کمیشن پر بھی اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کے الزامات عاید کیے گئے ہیں ۔احتجاج کر رہے ۔
یہ بھی پڑھیں:Burdwan Chaos لیفٹ فرنٹ کی تحریک پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا
احتجاج دھرنے میں بیٹھے امیدواروں نے کہاکہ ایسے کئی لوگوں کی تقرری ہوئی جنہوں نے امتحان بھی پاس نہیں کیا ہے۔ہمارے معاملے کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود بھی تقرری نہیں دی گئی ہے۔مدرسہ سروس کمیشن کے موجودہ چئیرمین بار بار وعدہ کرنے کے باوجود ہم لوگوں سے ملاقات نہیں کر رہے اور نہ ہی اس مسئلے کو لیکر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مدرسہ سروس کمیشن کے ذریعہ تقرریوں میں بدعنوانی کے انکشافات کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ نے انکوائری کا حکم دیا ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ نے اس سلسلے میں سخت نوٹس بھی لیا ہے۔ Madrasah Service Commission Recruitment Scam