مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات Local Body Elections in West Bengal کے دوران پولنگ بوتھوں پر مبینہ قبضہ اور اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں پر اور صحافیوں پر حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔
Left Front Criticizes On Mamata Banerjee ریاست کے بیشتر اضلاع میں سی پی آئی ایم اور اس کی حلیف جماعتوں نے بلدیاتی انتخابات Local Body Elections کے دوران پر تشدد واقعات کے خلاف احتجاج کیا۔
Left Front Criticizes On Mamata Banerjee بائیں محاذ کے چیئرمین بمان بوس نے کہا کہ 'بلدیاتی انتخابات کے دوران حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کو جس طرح سے ڈرایا دھمکایا اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوران جو کچھ بھی ہوا اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ مغربی بنگال کی حکومت اور ریاستی انتخابی کمیشن الیکشن کرانا نہیں چاہتے تھے۔ان کا کہنا ہے کہ ریاست کے تمام اضلاع میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے حامیوں نے اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں اور ان کے کارکنان کو ہدف تنقید بنایا۔ پولنگ ختم ہونے سے چار گھنٹہ پہلے ہی اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کے پولنگ ایجنٹوں کو بوتھوں سے باہر نکال دیا گیا تھا. جمہوری ملک میں ایسا ہوتا ہے کیا؟سی پی آئی ایم کے سنئیر رہنما کے مطابق سیاسی جماعتوں کے امیدواروں اور کارکنان کے ساتھ ساتھ جمہوریت کے چوتھے ستون صحافت کو بھی نہیں بخشا گیا۔ صحافیوں کو دوڑا دوڑا کر مارا گیا۔ رپورٹرز اور کیمرہ مین کے کیمرے توڑ دییے گئے۔ پورے ملک نے یہ سب دیکھا ہے اس کے باوجود مغربی بنگال انتخابی کمیشن اور ڈی جی پی منوج مالویا کے بلدیاتی انتخابات کو پرامن اور صفاف شفاف قرار دینا حیرت کی بات ہے۔
مزید پڑھیں: Jagdeep Dhankhar On WB EC: گورنر جگدیپ دھنکر کا مغربی بنگال الیکشن کمیشن سے جواب طلب
سی پی آئی ایم نے بارہ گھنٹہ بنگال بند پر کہا کہ 'بی جے پی نے اس کا اعلان کیا تھا اور اس کی کامیابی اور ناکامی کے سلسلے میں ان سے بہتر کون جواب دے گا'۔ دوسری طرف شمالی 24 پرگنہ ایڈمنسٹریٹو بلڈنگ کے سامنے سی پی ایم کے حامیوں نے احتجاج کرتے ہوئے دوبارہ انتخابات کرانے کو لے کر عرضداشت پیش کیا۔