ETV Bharat / state

Anish khan Death Case: 'انیس خان قتل معاملہ میں ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں'

مقتول انیس خان کے وکیل بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کلکتہ ہائی کورٹ سے ایک بار پھر انیس خان کی غیر فطری موت کی غیرجانبدارانہ جانچ کے مطالبے پر قائم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سی بی آئی کے علاوہ کسی دوسرے سے غیر جانبداری کی امید نہیں کی جا سکتی۔ Laywer Bikash Ranjan Bhattachary Demand Fair Investigation in Anish khan Unnatural Death Case

انیس خان قتل معاملہ: 'ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں'
author img

By

Published : Jun 8, 2022, 5:11 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا تھانہ علاقے میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے سے متعلق ایس آئی ٹی نے اپنی چارج شیٹ رپورٹ کلکتہ ہائی کورٹ میں پیش کی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر منتھا نے انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کے فیصلے کو محفوظ کرلیا ہے۔

Anish khan Death Case
انیس خان قتل معاملہ: 'ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں'

سی پی آئی ایم کے رہنما اور انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی پیروی کرنے والے وکیل بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں ہے۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی یا پھر پولیس سے غیرجانبدارانہ جانچ کی امید نہیں کی جا سکتی، کیونکہ پولیس خود اس معاملے میں مشکوک ہے۔ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر اور سینئر ایڈوکیٹ بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہا کہ وہ ایک بار اپنی بات کو دوہرا رہے کہ ان کے موکل انیس خان کو سازش کے تحت مارا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی کی جانچ رپورٹ قابل قبول نہیں ہے۔ عدالت سے انصاف کی فریاد کی جاتی ہے۔

Anish khan Death Case
انیس خان قتل معاملہ: 'ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں'

واضح رہے کہ رواں برس 25 فروری کو ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا میں واقع انیس الرحمن خان کو ان کے مکان کے نیچے خون سے لت پت پایا گیا تھا۔ ہسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت ہو گئی تھی۔ انیس خان کے والد سالم خان نے الزام لگایا تھا کہ واردات کی رات پولیس یونیفارم میں چار لوگ ان کے گھر میں زبردستی گھس آئے تھے۔ اس کے چند منٹوں کے بعد انیس کے چھت سے نیچے گرنے کی آواز آئی تھی۔

اس واقعے کے بعد وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آئی پی ایس آفیسر گیان ونت سنگھ کی قیادت میں اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انیس الرحمن خان کے والد سالم خان سی بی آئی کی جانچ کے مطالبے پر بضد ہیں۔

کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا تھانہ علاقے میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے سے متعلق ایس آئی ٹی نے اپنی چارج شیٹ رپورٹ کلکتہ ہائی کورٹ میں پیش کی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر منتھا نے انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کے فیصلے کو محفوظ کرلیا ہے۔

Anish khan Death Case
انیس خان قتل معاملہ: 'ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں'

سی پی آئی ایم کے رہنما اور انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی پیروی کرنے والے وکیل بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں ہے۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی یا پھر پولیس سے غیرجانبدارانہ جانچ کی امید نہیں کی جا سکتی، کیونکہ پولیس خود اس معاملے میں مشکوک ہے۔ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر اور سینئر ایڈوکیٹ بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہا کہ وہ ایک بار اپنی بات کو دوہرا رہے کہ ان کے موکل انیس خان کو سازش کے تحت مارا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی کی جانچ رپورٹ قابل قبول نہیں ہے۔ عدالت سے انصاف کی فریاد کی جاتی ہے۔

Anish khan Death Case
انیس خان قتل معاملہ: 'ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں'

واضح رہے کہ رواں برس 25 فروری کو ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا میں واقع انیس الرحمن خان کو ان کے مکان کے نیچے خون سے لت پت پایا گیا تھا۔ ہسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت ہو گئی تھی۔ انیس خان کے والد سالم خان نے الزام لگایا تھا کہ واردات کی رات پولیس یونیفارم میں چار لوگ ان کے گھر میں زبردستی گھس آئے تھے۔ اس کے چند منٹوں کے بعد انیس کے چھت سے نیچے گرنے کی آواز آئی تھی۔

اس واقعے کے بعد وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آئی پی ایس آفیسر گیان ونت سنگھ کی قیادت میں اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انیس الرحمن خان کے والد سالم خان سی بی آئی کی جانچ کے مطالبے پر بضد ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.