ETV Bharat / state

Teachers Recruitment Scam In Bengal کلکتہ ہائی کورٹ نے بیک قلم 36ہزار اساتذہ کی نوکریاں منسوخ کردیں

کلکتہ ہائی کورٹ نے جج جسٹس ابھیجیت گنگو پادھیائےنے آج ایک غیر معمولی فیصلہ سناتے ہوئے ایک ساتھ پرائمری اساتذہ کی 36 ہزار نوکریاں منسوخ کر دیں۔ 2016 میں غیر تربیت یافتہ تقرری حاصل کرنے والے 36ہزار اساتذہ کا مستقبل تاریک ہوگیا ہےعدالت نے حکومت کو حکم دیا کہ تین ماہ کے اندر نئی تقرری مکمل کرلی جائے تاہم جج نے حکم نامے میں کہا کہ جن اساتذہ نے ملازمت حاصل کرنے کے بعد ٹریننگ لے لی ہے انہیں ملازمت حاصل کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے بیک قلم 36ہزار اساتذہ کی نوکریاں منسوخ کردیں
کلکتہ ہائی کورٹ نے بیک قلم 36ہزار اساتذہ کی نوکریاں منسوخ کردیں
author img

By

Published : May 12, 2023, 8:22 PM IST

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کہا کہ غیر تربیت یافتہ اساتذہ اگلے چار ماہ تک خدمات انجام دیں گے۔ لیکن پیراٹیچر کی سطح پر تنخواہ ملے گی۔ جج نے تقرری کے عمل میں بے قاعدگیوں کے لیے اس وقت کے بورڈ کے صدر مانک بھٹاچاریہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

غیر تربیت یافتہ پرینکا نسکر سمیت 140 امیدواروں نے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیاتھا۔ تمام مدعی غیر تربیت یافتہ ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ نمبر ڈویژن والی فہرست حال ہی میں عدالت کے حکم پر شائع کی گئی ہے۔ اس فہرست میں یہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سے غیر تربیت یافتہ امیدواروں کو ان سے کم نمبر حاصل کرنے کے باوجود ملازمت کے خطوط مل گئے ہیں۔ اس کے بعد جسٹس گنگوپادھیائے نے پینل کو منسوخ کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ 2016 کے پرائمری اساتذہ کی بھرتی کے عمل کا پورا پینل منسوخ کر دیا جائے گا۔

مدعیان کے وکیل ترونجیوتی تیواری کے مطابق کئی کو مدعیان سے کم نمبر ملنے کے باوجود نوکریاں دی گئی ہیں۔ ان کے مطابق 2016 کی بھرتی کے عمل میں پینل پر 824 نام ہیں۔ درخواست گزاروں نے بغیر انٹرویو دیئے ان سے زیادہ نمبر حاصل کئے۔ 139 افراد کی فہرست تیار کی گئی ہے، جن کے نمبر غیر تربیت یافتہ لوگوں سے زیادہ ہیں جنہوں نے نوکریاں حاصل کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Cattle Smuggling In Bengal مویشی اسمگلنگ سے متعلق سوال مرکزی حکومت سے کیا جانا چاہئے

ترون جیوتی کا دعویٰ ہے کہ 30ہزار سے زیادہ امیدواروں کو بھرتی کیا گیا ہے جن کے نمبر قانونی چارہ جوئی کرنے والوں سے کم ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں جسٹس گنگوپادھیائے نے بورڈ کو 139 لوگوں کی فہرست کا جائزہ لینے کی ہدایت دی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو 30ہزارنوکریوں پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔ اور اگر یہ تقرری غیر قانونی ہے تو عدالت نوکری منسوخ کر دے گی۔جسٹس گنگوپادھیائے نے جمعہ کو یہ حکم دیا۔ انہوں نے 36 ہزار نوکریوں کے امیدواروں کی بھرتیاں منسوخ کر دیں۔ لیکن فی الحال وہ چار ماہ تک سکول جا سکتے ہیں۔

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کہا کہ غیر تربیت یافتہ اساتذہ اگلے چار ماہ تک خدمات انجام دیں گے۔ لیکن پیراٹیچر کی سطح پر تنخواہ ملے گی۔ جج نے تقرری کے عمل میں بے قاعدگیوں کے لیے اس وقت کے بورڈ کے صدر مانک بھٹاچاریہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

غیر تربیت یافتہ پرینکا نسکر سمیت 140 امیدواروں نے ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیاتھا۔ تمام مدعی غیر تربیت یافتہ ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ نمبر ڈویژن والی فہرست حال ہی میں عدالت کے حکم پر شائع کی گئی ہے۔ اس فہرست میں یہ دیکھا گیا ہے کہ بہت سے غیر تربیت یافتہ امیدواروں کو ان سے کم نمبر حاصل کرنے کے باوجود ملازمت کے خطوط مل گئے ہیں۔ اس کے بعد جسٹس گنگوپادھیائے نے پینل کو منسوخ کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ 2016 کے پرائمری اساتذہ کی بھرتی کے عمل کا پورا پینل منسوخ کر دیا جائے گا۔

مدعیان کے وکیل ترونجیوتی تیواری کے مطابق کئی کو مدعیان سے کم نمبر ملنے کے باوجود نوکریاں دی گئی ہیں۔ ان کے مطابق 2016 کی بھرتی کے عمل میں پینل پر 824 نام ہیں۔ درخواست گزاروں نے بغیر انٹرویو دیئے ان سے زیادہ نمبر حاصل کئے۔ 139 افراد کی فہرست تیار کی گئی ہے، جن کے نمبر غیر تربیت یافتہ لوگوں سے زیادہ ہیں جنہوں نے نوکریاں حاصل کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Cattle Smuggling In Bengal مویشی اسمگلنگ سے متعلق سوال مرکزی حکومت سے کیا جانا چاہئے

ترون جیوتی کا دعویٰ ہے کہ 30ہزار سے زیادہ امیدواروں کو بھرتی کیا گیا ہے جن کے نمبر قانونی چارہ جوئی کرنے والوں سے کم ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں جسٹس گنگوپادھیائے نے بورڈ کو 139 لوگوں کی فہرست کا جائزہ لینے کی ہدایت دی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو 30ہزارنوکریوں پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔ اور اگر یہ تقرری غیر قانونی ہے تو عدالت نوکری منسوخ کر دے گی۔جسٹس گنگوپادھیائے نے جمعہ کو یہ حکم دیا۔ انہوں نے 36 ہزار نوکریوں کے امیدواروں کی بھرتیاں منسوخ کر دیں۔ لیکن فی الحال وہ چار ماہ تک سکول جا سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.