کولکاتا: مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے ساگردیگھی کے رکن اسمبلی بائرن بسواس کے کانگریس کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے بعد سے ہی سیاست کا بازار گرم ہے۔ اسی درمیان جنوبی24 پرگنہ کے بھانگوڑ سے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے بنگال کی سیاست کو مزید گرما دیا ہے۔رکن اسمبلی نے کہا کہ مجھے بھی پارٹی چھوڑنے کے لئے بڑی پیشکش کی گئی تجی۔اس کے بعد جان سے مارنے کی بھی دھمکی دی گئی۔
آئی ایس ایف کے ارکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے قانون ساز اسمبلی کے سامنے کھڑے ہو کر حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر جم کر بھڑاس نکالی۔ ساگردیگھی کے رکن اسمبلی بائرن بسواس پر بھی کڑی تنقید کی۔ نوشاد صدیقی نے واضح طور پر دعویٰ کیا کہ انہوں(بائرن بسواس) نے خوف کی وجہ سے پارٹی تبدیل کی۔ اب وہ حکمراں جماعت کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں کی رفتار کو سست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیکن ابھی بہت ڈرامہ باقی ہے۔گزشتہ چند دنوں سے سیاسی حلقوں میں اس حوالے سے خوب چرچے ہیں۔ نوشاد صدیقی نے کہاکہ مغربی بنگال میں دل بدل کا کھیل کافی پرانا ہے۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کوئی سوچنا چاہئے تھاکہ کسی ایک رکن اسبلی کو اپنے ساتھ ملانے سے کیا بڑا فائدہ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Adhir Slam Mamata And Abhishek ادھیر کا ممتا اور ابھیشیک پر بی جے پی کے ساتھ خفیہ میٹنگ کا دعویٰ
نوشاد صدیقی کے مطابق یونائیٹڈ مورچہ کے بینر تلے آئی ایس ایف کی طرف سے الیکشن لڑا تھا۔ بھانگوڑ میں ایک لاکھ 9 ہزار سے زیادہ لوگوں نے مجھے اعتماد اور بھروسے کے ساتھ ووٹ دیا۔ میں ان ووٹرز کے اعتماد کبھی نہیں توڑوں گا۔ میں ان کے بھروسے کا غلط فائدہ نہیں اٹھا سکتا ہوں۔