کولکاتا: گوہاٹی میں کھیلے گئے پہلے میچ میں جہاں روہت شرما اور شھبمن گل کے درمیان پہلی وکٹ کے لیے 143 رنز کی شراکت نے ہندوستان کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا وہیں ویرات کوہلی کی 73 ویں انٹرنیشنل سنچری کی مدد سے ٹیم نے 373 رنز کا بڑا اسکور بنایا۔Indian Team Eye On Odi Series
ہندوستان کے ٹاپ تین بلے بازوں نے بھلے ہی بڑا اسکور بنایا ہو لیکن لوئر آرڈر زیادہ کچھ نہ کر سکے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ ہندوستان نے آخری نو اوورز میں صرف 70 رنز کا اضافہ کیا۔ اگرچہ شریاس ایر (28) اور کے ایل راہل (39) دونوں اچھے آغاز کا فائدہ نہیں اٹھا سکے، لیکن راہل کی خراب فارم کچھ عرصے سے ہندوستان کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔ راہل نے 2022 میں ہندوستان کے لیے نو ون ڈے کھیلے، 27.9 کی اوسط سے صرف 251 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ، اس کا اسٹرائیک ریٹ 80.2 ایک بلے باز کے لیے کم ہے جو فنشر کا کردار ادا کرتا ہے۔ راہل، جنہوں نے رشبھ پنت کی غیر موجودگی میں ہندوستان کے وکٹ کیپر کا کردار ادا کیا ہے، کو دوسرے ون ڈے میں بڑا اسکور کرنے کی ضرورت ہوگی۔
دوسری طرف، سری لنکا کو جمعرات سے پہلے اپنی بے ترتیب ٹاپ آرڈر بیٹنگ کا کوئی نہ کوئی علاج تلاش کرنا ہوگا۔ سلامی بلے باز پاتھم نسانکا (72) کی نصف سنچری اننگز کے علاوہ کوئی بھی بلے باز نمایاں شراکت نہیں کرسکا۔ آخر میں کپتان داسن شناکا آئے اور 88 گیندوں پر 108 رنز بنائے لیکن تب تک میچ ان کی ٹیم کے ہاتھ سے نکل چکا تھا۔ سری لنکا کو باؤلنگ اور فیلڈنگ سے متعلق کچھ خدشات بھی ہیں۔ جہاں گیند بازوں نے روہت اور گِل کو ابتدائی اوورز میں ڈھیلی بولنگ کر کے ہاتھ کھولنے کا موقع دیا، وہیں خراب فیلڈنگ نے سری لنکا کو بھی کئی رنز کا نقصان پہنچایا۔ رن مشین ویرات کوہلی دو بار بالترتیب 51 اور 82 رنز بنا کر کسن راجیتا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے اور انہوں نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور 113 رنز بنائے۔ اگر شاناکا کی ٹیم ایڈن گارڈنز میں جیت درج کرکے سیریز 1-1 سے برابر کرنا چاہتی ہے تو اسے ان غلطیوں کو دہرانے سے گریز کرنا ہوگا۔
ایڈن گارڈنز اب تک 30 ون ڈے میچوں کی میزبانی کر چکا ہے، حالانکہ اس گراؤنڈ پر آخری ون ڈے ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان 2017 میں کھیلا گیا تھا۔ جنوبی افریقہ نے 2020 میں یہاں ایک ون ڈے کھیلنا تھا لیکن کوویڈ کی وبا کی وجہ سے اس میچ کو منسوخ کرنا پڑا۔ اب جب کہ کرکٹ چھ سال بعد کولکتہ میں واپس آ رہی ہے، ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بڑا اسکور کرنا چاہے گی۔ ایڈن گارڈنز میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے 18 میچ جیتے ہیں جب کہ تعاقب کرنے والی ٹیم صرف 11 بار جیت سکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Virat on his Game Plan آخری دن تک کھیل سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں: کوہلی
روہت شرما کی بھی اس گراؤنڈ سے خاص یادیں وابستہ ہیں کیونکہ انہوں نے 2014 میں یہاں اپنی پہلی ڈبل سنچری اسکور کرکے ہندوستان کو سری لنکا کے خلاف 404 تک پہنچایا تھا۔ روہت اس بار سری لنکا کے خلاف بطور کپتان اپنا کارنامہ دہرانے اور ہندوستان کی جیت میں مدد کرنے کے لیے بے تاب ہوں گے۔Indian Team Eye On Odi Series