ETV Bharat / state

Howrah And Rishra Situation ہاوڑہ اور ہگلی کے رشرا میں حالات پرامن مگرکشیدگی برقرار

رام نومی کے موقع پر ہوڑہ اور ہگلی کے رشرا میں ہوئے تشدد کے واقعات کے بعد حالات پر امن ہوتے جارہے ہیں اور زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے۔ تاہم اب بھی بی جے پی اور ترنمول کانگریس ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کررہی ہیں۔ دوسری جانب رام نومی کے جلوس میں ہتھیار لہرانے کے معاملے میں دوسری بھی گرفتاری ہوئی ہے۔

ہاوڑہ اور ہگلی کے رشڑا میں حالات پرامن مگر تنائو اب بھی باقی
ہاوڑہ اور ہگلی کے رشڑا میں حالات پرامن مگر تنائو اب بھی باقی
author img

By

Published : Apr 6, 2023, 7:42 PM IST

ہاوڑہ:مغربی بنگال کے ضلع ہاوڑہ اور اور ہگلی ضلع کے رشرا میں ہوئے تشدد کے معاملات میں اب پولس انتظامیہ کی لاپرواہی پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔ ہوڑہ میں گزشتہ کئی سالوں سے رام نومی کے موقع پر تشدد کے واقعات ہوتے ہیں تاہم اس مرتبہ بھی اس کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا تھا ۔اس کے باوجود بڑی تعداد میں پولس فورسیس کی تعیناتی نہیں کی گئی تھی۔

دوسری جانب ہگلی کے رشرا میں ہوئے تشدد سے متعلق بھی کئی سوالات کھڑے ہورہے ہیں کہ رام نومی کے دودن بعد جلوس نکالنے کی اجازت کیوں دی گئی جبکہ ہاوڑہ میں تشدد کے واقعات ہوچکے تھے۔ دوسری بات یہ سامنے آئی ہے کہ اتوار کو دوپہر ایک بجے جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی اور امن کمیٹی کی میٹنگ میں طے کیا گیا تھا کہ جلوس میں ہتھیار لے کر کوئی بھی شریک نہیں ہوگا۔ اس کے باوجود جلوس نکالنے میں چار گھنٹے کی تاخیر کی گئی ۔بڑی تعداد میں باہری افراد کو لایا گیا تھا۔

رمضان کے مہینے میں مغرف کی نماز کے وقت بھیڑ ہوتی ہے۔ جلوس اسی درمیان رشرا کی مسجد کے پاس پہنچا جب روزہ دار افطار کرکے نماز کےلئے مسجد آرہے تھے۔ خیال رہے کہ یہیں پر تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔ چار دن گزر جانے کے باوجود پولس انتظامیہ یہ معلوم نہیں کرسکی ہے کہ چار گھنٹے کی تاخیر کی کوئی اتفاق تھا یا پھر یہ جان بوجھ کر مغرب کی نماز کے وقت مسجد کے سامنے نعرے بازی کرنے کا منصوبہ تھا۔ رشرا کے مقامی ہندو بھی بتاتے ہیں کہ ہمیں اس کا اندازہ نہیں ہے کہ رام نومی کا جلوس نکالنے میں دو دن کی تاخیر کیوں کی گئی اور مقررہ وقت پر جلوس کیوں نہیں نکالا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں:Hanuman Jayanti in Kolkata ہنومان جینی کے موقعے پر کولکاتا کے مختلف علاقوں میں نیم فوجی دستوں کی تین کمپنیاں تعینات

مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ رشرا جامع مسجد کے پاس جلوس پہنچتے ہی نعرے بازی تیز ہوگئی اور اس کے بعد اچانک بھگدڑ مچ گئی اور دوکانوں اور موقع پر موجود گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ جلوس میں بھیڑ کے اعتبار سے پولس اہلکار موقع پر موجود نہیں تھے۔

یواین آئی

ہاوڑہ:مغربی بنگال کے ضلع ہاوڑہ اور اور ہگلی ضلع کے رشرا میں ہوئے تشدد کے معاملات میں اب پولس انتظامیہ کی لاپرواہی پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔ ہوڑہ میں گزشتہ کئی سالوں سے رام نومی کے موقع پر تشدد کے واقعات ہوتے ہیں تاہم اس مرتبہ بھی اس کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا تھا ۔اس کے باوجود بڑی تعداد میں پولس فورسیس کی تعیناتی نہیں کی گئی تھی۔

دوسری جانب ہگلی کے رشرا میں ہوئے تشدد سے متعلق بھی کئی سوالات کھڑے ہورہے ہیں کہ رام نومی کے دودن بعد جلوس نکالنے کی اجازت کیوں دی گئی جبکہ ہاوڑہ میں تشدد کے واقعات ہوچکے تھے۔ دوسری بات یہ سامنے آئی ہے کہ اتوار کو دوپہر ایک بجے جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی اور امن کمیٹی کی میٹنگ میں طے کیا گیا تھا کہ جلوس میں ہتھیار لے کر کوئی بھی شریک نہیں ہوگا۔ اس کے باوجود جلوس نکالنے میں چار گھنٹے کی تاخیر کی گئی ۔بڑی تعداد میں باہری افراد کو لایا گیا تھا۔

رمضان کے مہینے میں مغرف کی نماز کے وقت بھیڑ ہوتی ہے۔ جلوس اسی درمیان رشرا کی مسجد کے پاس پہنچا جب روزہ دار افطار کرکے نماز کےلئے مسجد آرہے تھے۔ خیال رہے کہ یہیں پر تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔ چار دن گزر جانے کے باوجود پولس انتظامیہ یہ معلوم نہیں کرسکی ہے کہ چار گھنٹے کی تاخیر کی کوئی اتفاق تھا یا پھر یہ جان بوجھ کر مغرب کی نماز کے وقت مسجد کے سامنے نعرے بازی کرنے کا منصوبہ تھا۔ رشرا کے مقامی ہندو بھی بتاتے ہیں کہ ہمیں اس کا اندازہ نہیں ہے کہ رام نومی کا جلوس نکالنے میں دو دن کی تاخیر کیوں کی گئی اور مقررہ وقت پر جلوس کیوں نہیں نکالا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں:Hanuman Jayanti in Kolkata ہنومان جینی کے موقعے پر کولکاتا کے مختلف علاقوں میں نیم فوجی دستوں کی تین کمپنیاں تعینات

مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ رشرا جامع مسجد کے پاس جلوس پہنچتے ہی نعرے بازی تیز ہوگئی اور اس کے بعد اچانک بھگدڑ مچ گئی اور دوکانوں اور موقع پر موجود گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔ جلوس میں بھیڑ کے اعتبار سے پولس اہلکار موقع پر موجود نہیں تھے۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.