مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے نام خط میں کہا ہے کہ بنگال کی بدنصیبی ہے کہ وہ پولیس اسٹیٹ میں تبدیل ہوگیا ہے۔جوبھی حکومت کے خلاف سوشل میڈیا پر کچھ لکھتا ہے تو پولس دروازے پر دستک دینے کیلئے پہنچ جاتی ہے۔
انہو ں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی زمینی حقائق کا ادراک کریں اور کورونا وائرس کی مہاماری کا سامنا کررہے لوگوں کی مدد کریں اور ان تک ریلیف پہنچائیں۔
گورنر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ریاست کے عوام جانتے ہیں کون آئین کے ماورا ہوکر کام کررہا ہے اور کون حکومت اور سنڈیکٹ چلا رہا ہے۔
گورنر نے لکھا ہے کہ یہ بات طے ہے کہ میں یہ نہیں کررہا ہوں اور میں صرف ریاست کے معاملات میں تعاون اور اپنی ذمہ داری ادا کررہا ہوں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے گورنر کے دو خطوط کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ گورنر ریاست میں اقتدار اور اختیارات کو حاصل کرنے کے حربے آزمارہے ہیں۔
ممتا بنرجی نے گورنر کے خطوط کا الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جس زبان، لہجے اور طرزبیان کا اپنے خط میں استعمال کررہے ہیں وہ نہ صرف غیر پارلیمانی ہیں بلکہ اس سے قبل اس کی مثال نہیں ملتی ہے۔
ممتا بنرجی نے گورنر کو خط لکھا تھا کہ راج بھون میں بیٹھ کر مسلسل میری، ریاستی وزرا اور ہمارے سینئر افسرا ن کی توہین کررہے ہیں۔
وزیرا علیٰ نے گورنر کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر گورنر کو حکومت کے کسی فیصلے سے عدم اتفاق ہے تو وہ خط لکھ کر اپنی بات رکھ سکتے ہیں
مگر اس کے آگے ان کے پاس دائرہ اختیار نہیں ہے۔کیوں کہ وزیر اعلیٰ کو مقنہ کی حمایت حاصل ہے اور جمہوریت میں مقنہ کو بالادستی حاصل ہے۔
کورونا وائرس کے اس بحران میں ریاستی حکومت اور گورنر کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔گورنر اپوزیشن لیڈر کی طرح حکومت کی یومیہ تنقید کررہے ہیں اور اس کی وجہ سے حکومت اور راج بھون کے درمیان اختلافات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ایک طرف حکومت کا الزام ہے کہ گورنر بی جے پی کے اشارے پر کام کررہے ہیں ا ور اج بھون بی جے پی کے دفتر میں تبدیل ہوگیا ہے تو دوسری طرف گورنر کی شکایت ہے کہ حکومت راج بھون کو اعتماد میں لینے کی ضرورت محسوس نہیں کرتی ہے۔