رائے گنج: مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے کالیا گنج کے رہنے والے ایک شخص کو ایمبولینس نہ ملنے پر اپنے مردہ بچے کی لاش کو سلی گڑی سے کالیا گنج ایک تھیلے میں بھر کر لانی پڑی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ ذرائع کے مطابق کالیا گنج بلاک کے مصطفی نگر گاؤں پنچایت کے ڈنگی پارہ گاؤں کے رہنے والے عاصم کی بیوی نے جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ پانچ ماہ بعد دونوں بچے بیمار پڑ گئے۔ ان دونوں کو گزشتہ روز اتوار کو کالیا گنج اسٹیٹ جنرل اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
طبیعت بگڑنے کی وجہ سے انہیں پیر کو رائے گنج گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال ریفر کیا گیا۔ اس کے باوجود ان دونوں بچوں کی صحت بہتر نہیں ہوتی۔دونوں بچوں کو تشویشناک حالت میں سلی گڑی میڈیکل کالج اور اسپتال منتقل کیا گیا۔ انہیں بدھ کے روز سلی گڑی میڈیکل کالج اور ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ جمعرات کو ایک بچے کی حالت بہتر ہونے پر اسے میڈیکل کالج سے چھٹی دے دی گئی۔ جمعرات کو بچے کی ماں اس کے ساتھ کالیا گنج چلی گئی۔ والد عاصم بیمار تھے اور ایک بیٹے کے ساتھ اسپتال میں رہے۔
یہ بھی پڑھیں: Mahua Moitra مہوا موئترا نے کرناٹک عوام کو مبارکباد دی
دوسرے بچے کی ہفتے کی رات موت ہو گئی۔ الزام ہے کہ جب عاصم بابو نے بچے کو لانے کے لیے ایمبولینس کرایے پر لینی چاہی تو ڈرائیور نے آٹھ ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ یومیہ مزدور عاصم بابو اس کا متحمل نہیں تھا کیوں کہ بچے کے علاج پر اس کے ہزاروں روپے خرچ ہو چکے تھے جس کی وجہ سے اس کے پاس ایمبولینس کو دینے کے لیے پیسے نہیں بچے تھے۔ کوئی راستہ نہ دیکھ کر وہ اتوار کی صبح پانچ بجے بچے کو بیگ میں لے کر میڈیکل کالج سے روانہ ہوگیا۔ وہ لاش کو بیگ میں رکھ کر بس کے ذریعہ سلی گڑی سے رائے گنج آیا۔افسوسناک واقعے کے منظرعام پر آنے کے بعد سیاسی جماعتوں کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ شروع ہے۔