مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور وزیراعظم نریندر مودی کی دہلی میں ہوئی ملاقات پر بنگال کی سیاسی جماعتیں بالخصوص سی پی آئی ایم اور کانگریس نے جم کر تنقید کی ہے۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے ممتا بنرجی کی مودی کے ساتھ دہلی میں ملاقات پر کہا کہ دونوں سیاسی جماعتیں ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی سمجھوتے کی سیاست کرتی ہیں۔ بنگال میں ان کی حکومت بھی بی جے پی کے ساتھ سمجھوتے کی بنیاد پر بنی ہے۔ CPIM Leader On Mamata Banerjee
ان کا کہنا ہے کہ بنگال میں بیربھوم ضلع کے رامپور ہاٹ تھانہ کے باگٹوی گاؤں میں نو لوگوں کو زندہ جلانے کے واقعے بعد ندیا ضلع کے ہاش کھالی علاقے میں ہوئے اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل کی واردات کی تفتیش جاری ہے۔ دونوں معاملات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ سی پی آئی ایم رہنما کے مطابق لوگوں کی توجہ ہش کھالی اور باگٹوی گاؤں کے واقعے سے ہٹانے کے لئے ہی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ دوسرے رہنماؤں کی میٹنگ کی گئی۔ یہ ایک سیاسی ہتھکنڈہ ہے، اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے۔ CPIM Leader On Mamata Banerjee
یہ بھی پڑھیں: Adhir Chowdhury on Mamata Govt: 'ممتا بنرجی اور یوگی حکومت کے درمیان کوئی فرق نہیں'
سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری محمد سلیم نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اپنے بھتیجے ابھیشک بنرجی کو کوئلہ اور سرحد پر جانوروں کے اسمگلنگ کے معاملے سے چھٹکارا دلانے کے لئے ہی بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقات کی۔ CPIM State General Secretary Md Salim Criticized Mamata over Meeting With Narendra Modi