پردیش کانگریس کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس پر تنقید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
کانگریس کے صدر ادھیر رنجن نے مرشدآباد کے بہرامپور میں واقع اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس کی وجہ سے ریاست میں بدعنوانی عروج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی طرح ترنمول کانگریس پر بھی تاجروں سے چندہ وصولی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں غیر قانونی لاٹری کا کاروبار عروج پر ہے۔ اس کاروبار سے منسلک لوگوں سے کروڑوں روپے وصول کیا جا رہا ہے۔
ادھیر رنجن کے مطابق 2015 میں لاٹری کنگ سینٹاگو مارٹنس کے قریبی ایس ناگ ارجن نام کے ایک شخص کو گرفتار کیا تھا۔
پولیس نے ان کے پاس سے 70 کروڑ روپے برآمد کیا تھا۔ اس کے بعد تفتیش شروع ہوئی۔ ریاست میں جاری لاٹری کے غیر قانونی کاروبار کو بند کردیا گیا۔
انہوں نے چھ مہینوں کے بعد ریاست میں لاٹری کا کاروبار دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ناگ ارجن کی گرفتاری کا کیس سرد خانے میں ڈال دیا جاتا ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن نے حکمراں جماعت پر الزام لگایا کہ لاٹری کنگ سینٹیاگو مارٹنس کو لاٹری کے کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے ترنمول کانگریس کو بطور تین سو کروڑ روپے ادا کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں شراب کے کاروبار کو فروغ دیا جا رہا ہے کیونکہ اس کاروبار سے ریاست کو ڈھائی سو کروڑ روپے جی ایس ٹی سے آتا ہے۔
پردیش کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری ترنمول کانگریس پر مسلسل تنقید کررہے ہیں۔
بنگال میں کانگریس کے حامیوں کی حوصلہ افزائی کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔