مغربی بنگال میں سیاسی سرگرمیوں کے درمیان سی پی آ ئی ایم کے سنئیر رہنما اور سابق رکن پارلیمان محمد سلیم نے کہاکہ ملک کے مختلف ریاستوں میں این آر سی کے نام پر لوگوں کو ڈرا نے دھمکانے کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ این آرسی کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اگر این آر سی سے کسی کو نقصان نہیں ہوتا تو لوگ اس کی مخالفت کیوں کرتے۔
محمد سلیم کاکہنا ہے کہ مودی حکومت پوری طرح سے ناکام ہو چکی ہے ۔حکومت کے پاس ترقیاتی منصوبے نہیں ہیں۔ اس لیے مرکزی حکومت کبھی این آر سی کے نام پر سیاسی فا ئدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے تو کبھی مذہب کے نام پر سیاست کرکے لوگوں کو گمراہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک کے لوگوں نے مودی حکومت کے گجرات اورآسام ماڈل دونوں سے منہ موڑ لیا ہے۔ لوگوں کو ان دونوں ماڈل سے نفرت ہوگئی ہے۔
سی پی آ ئی ایم کے رہنما کے مطابق لوگوں کو اب متبادل ماڈل کی تلاش ہے ۔اس بنیاد پرلوگوں بائیں محاذ کو ایک بار بھر موقع دینے کا من بنالیا ہے۔
محمد سلیم کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ دس برسوں سے بدعنوانی کاسلسلہ جاری ہے ۔ مودی حکومت کو مغربی بنگال کی ناکامی کی وجہ سے این آر سی کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا موقع مل گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ریاست کے تمام شعبوں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے واقعے رونماہوئے ہیں۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی میں زیادہ فرق نہیں ہے۔
ریاست میں بائیں محاذ ایک بار پھر سے مضبوبی سے قدم جمانے کا موقع ملا ہے۔ مغربی بنگال میں پوزیشن پارٹی ہے اور ہمیشہ رہے گی۔