ETV Bharat / state

کلکتہ ہائی کورٹ اپر پرائمری ٹیچرز کی تقرری پر عبوری روک لگائی - ٹیچرز کی تقرری میں غیر شفافیت

کلکتہ ہائی کورٹ نے آج مغربی بنگال میں 32 ہزار ٹیچرز کی تقرری میں غیر شفافیت اور میرٹ لسٹ نہ بنانے کے علاوہ مختلف الزامات کے پیش نظر عبوری روک لگا دی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے ریاستی حکومت کے لیے پریشانی بڑھ سکتی ہے۔ اس سے قبل بھی ٹیچرز کی تقرری میں بدعنوانی کے الزامات لگتے رہے ہیں اور معاملہ عدالت پہنچ چکا ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ اپر پرائمری ٹیچرز کی تقرری پر عبوری روک لگائی
کلکتہ ہائی کورٹ اپر پرائمری ٹیچرز کی تقرری پر عبوری روک لگائی
author img

By

Published : Jun 30, 2021, 7:31 PM IST

گذشتہ سوموار کو ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے ساڑھے 14 ہزار ٹیچرز کی تقرری کے لیے انٹرویو کے لیے منتخب امیدواروں کی فہرست جاری کی گئی تھی۔ انٹر ویو کے لئے جاری کئے گئے فہرست پر بد عنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا گیا ہے۔

عدالت میں معاملہ دائر کرنے والے امیدواروں کا الزام ہے کہ انٹرویو کے لئے جو فہرست تیار کی گئی ہے اس میں بدعنوانی کی گئی ہے۔ جس طرح سے فہرست تیار کی گئی ہے وہ غیر قانونی ہے۔فہرست تیار کرتے وقت جانبداری سے کام لیا گیا ہے۔
جمعرات کے روز جسٹس ابھیجیت گانگولی نے معاملے کی سماعت کے دوران واضح کر دیا کہ آئندہ ہدایت ملنے تک تقرری پر روک لگائی جا رہی ہے۔ امیدواروں کا الزام ہے کہ کم نمبر حاصل کرنے والے امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا ہے جبکہ ان کے بنسبت زیادہ حاصل کرنے والوں کا نام فہرست شامل نہیں ہے۔

معاملہ دائر کرنے والے امیدواروں کا الزام ہے کہ انٹرویو کے لیے جو فہرست تیار کی گئی ہے۔ اس میں قانون کا پاس نہیں رکھا گیا ہے۔ اسکول سروس کمیشن پر غیر قانونی طور پر فہرست تیار کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

  • مدرسہ ٹیچرز نے کلکتہ ہائی کورٹ سے خودکشی کی اجازت ماںگی

وزیر اعلی ممتا بنرجی نے چند روز قبل ہی اعلان کیا تھا کہ درگا پوجا سے قبل ہی ساڑھے 14 ہزار اپر پرائمری ٹیچرز کی تقرری کی جائے گی۔ لیکن درگا پوجا سے قبل ٹیچرز کی تقرری مشکل نظر آ رہی ہے۔

گذشتہ سوموار کو ریاستی حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے ساڑھے 14 ہزار ٹیچرز کی تقرری کے لیے انٹرویو کے لیے منتخب امیدواروں کی فہرست جاری کی گئی تھی۔ انٹر ویو کے لئے جاری کئے گئے فہرست پر بد عنوانی کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا گیا ہے۔

عدالت میں معاملہ دائر کرنے والے امیدواروں کا الزام ہے کہ انٹرویو کے لئے جو فہرست تیار کی گئی ہے اس میں بدعنوانی کی گئی ہے۔ جس طرح سے فہرست تیار کی گئی ہے وہ غیر قانونی ہے۔فہرست تیار کرتے وقت جانبداری سے کام لیا گیا ہے۔
جمعرات کے روز جسٹس ابھیجیت گانگولی نے معاملے کی سماعت کے دوران واضح کر دیا کہ آئندہ ہدایت ملنے تک تقرری پر روک لگائی جا رہی ہے۔ امیدواروں کا الزام ہے کہ کم نمبر حاصل کرنے والے امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا ہے جبکہ ان کے بنسبت زیادہ حاصل کرنے والوں کا نام فہرست شامل نہیں ہے۔

معاملہ دائر کرنے والے امیدواروں کا الزام ہے کہ انٹرویو کے لیے جو فہرست تیار کی گئی ہے۔ اس میں قانون کا پاس نہیں رکھا گیا ہے۔ اسکول سروس کمیشن پر غیر قانونی طور پر فہرست تیار کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

  • مدرسہ ٹیچرز نے کلکتہ ہائی کورٹ سے خودکشی کی اجازت ماںگی

وزیر اعلی ممتا بنرجی نے چند روز قبل ہی اعلان کیا تھا کہ درگا پوجا سے قبل ہی ساڑھے 14 ہزار اپر پرائمری ٹیچرز کی تقرری کی جائے گی۔ لیکن درگا پوجا سے قبل ٹیچرز کی تقرری مشکل نظر آ رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.