کولکاتا:مغربی بنگال میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کنتل گھوش کے ذریعہ سی بی آئی اور ای ڈی کے خلاف شکایت کی تھی کہ انہیں ابھیشیک بنرجی کا نام لینے پر مجبور کیا جارہا ہے۔اس معاملے میں 13 اپریل کو جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے حکم دیا تھا کہ اگر ضروت پڑی تو ابھیشیک بنرجی سے سی بی آئی، ای ڈی پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے سی بی آئی کو ایک نئی ایف آئی آر درج کرنے اور جانچ کرنے کی ہدایت دی کہ شہید مینار میں ابھیشیک بنرجی کی تقریر اور جیل میں بند کنتل گھوش کے خط کے درمیان کوئی تعلق ہے یا نہیں۔
آخر کار اس معاملے میں ابھیشیک کو تحفظ نہیں ملا ہے۔ تاہم عدالت نے کیس کے دوران ان سے پوچھ گچھ پر کوئی روک نہیں لگائی۔ اساتذہ بدعنوانی کیس میں ترنمول کے سابق نوجوان لیڈر کنتل گھوش نے دعویٰ کیا کہ جانچ کرنے والے افسران ابھیشیک بنرجی کا نام لینے کے لئے ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ کنتل نے شکایت کرتے ہوئے نچلی عدالت کو خط بھی لکھا تھا۔ انہوں نے ہیسٹنگز پولیس اسٹیشن کو بھی لکھا۔ اس خط کے بارے میں جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے مشاہدہ کیا کہ اگر ضروری ہو تو ای ڈی یا سی بی آئی ابھیشیک بنرجی سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔
ابھیشیک اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ گئے تھے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ابھیشیک سے پوچھ گچھ پر روک لگا دی۔ بعد میں سپریم کورٹ کے حکم پر کیس کو جسٹس گنگوپادھیائے کی بنچ سے جسٹس سنہا کی بنچ کو منتقل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Recruitment of Primary Teachers چھتیس ہزارپرائمری اساتذہ کی ملازمت کا معاملہ، ڈویژن بنچ کا سخت تبصرہ
جسٹس امرتا سنہا نے یہ بھی کہا کہ اگر مرکزی ایجنسی چاہے تو ابھیشیک سے پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ بعد میں ابھیشیک کنتل گھوش کے خط سے متعلق کیس سے استثنیٰ چاہتے ہیں۔ لیکن کوئی تحفظ نہیں دی گیا۔ کیس کی سماعت گزشتہ منگل کو ہوئی۔ اس کیس کی سماعت ختم ہو چکی ہے۔ اس دن سی بی آئی اور ای ڈی نے سیل بند لفافے میں رپورٹ پیش کی۔ اس معاملے میں، جج نے ابھیشیک کی درخواست کو خارج کر دیا اور ساتھ ہی جرمانے کا اعلان کیا۔