کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر نے سماعت کے دوران سالم خان کو اپنے بیان کو لے کر عدالت میں حلف نامہ دے کر معافی مانگنے کی ہدایت دی ہے Anis Khan murder case۔ ورنہ یہ عدالت کی کارروائی کی خلاف ورزی سمجھی جائے گی۔ سالم خان کے وکیل نے کہاکہ ان کے مکل سے جانے انجانے میں غلطی ہوئی ہے۔ وہ حلف نامہ دے کر عدالت سے معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں، وہ اپنے مکل کی جانب سے یقین دہانی کرانا ضروری سمجھتے ہیں کہ ایسا دوبارہ پھر کبھی نہیں ہوگا۔' Calcutta HC Order to Salim Khan Apology
واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی بنگال حکومت کی جانب سے انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم جانچ کی پیشرفت پر رپورٹ جمع کرانے کے لیے عدالت پہنچے تھے، لیکن جسٹس صاحب اجلاس میں پہنچ نہیں پائے تھے۔ جس پر مقتول انیس خان کے والد سالم خان نے جسٹس پر بیان بازی کی تھی جس پر عدالت نے نوٹس لے لیاتھا۔
دوسری طرف مغربی بنگال حکومت کی جانب سے انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم جانچ کی پیشرفت پر رپورٹ اور لفافے میں بند خفیہ بیان جمع کرائی ہے۔ انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے میں ایس آئی ٹی کی جانچ کی پیشرفت پر لفافے میں بند خفیہ بیان پر 82 صفحات پر مشتمل رپورٹ تیار کی ہے۔'
ایڈوکیٹ جنرل نے جانچ کی پیشرفت پر رپورٹ اور انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے میں لیے گئے خفیہ بیان کو جمع کراتے وقت عدالت کو جلد از جلد تفتیش مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔'
دوسری جانب انیس الرحمن خان کی پراسرار موت ان کے والد سالیم خان نے مغربی بنگال حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی ایس آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انصاف کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سالیم خان نے کہاکہ ریاستی حکومت اور اس کی جانب سے تشکیل کردہ ایس آئی ٹی پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔ تحقیقات بالکل سست ہے، اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی آئی کے حوالے کر دیتی ہے تو ٹھیک ہے ورنہ وہ سپریم کورٹ کی جانب رخ کریں گے۔' مقتول انیس خان کے والد کے مطابق فی الحال صدر جمہوریہ کے ساتھ ملاقات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ہمیں پورا یقین ہے کہ سپریم کورٹ سے انصاف ملے گا۔'
مزید پڑھیں: