کولکاتا(یواین آئی) :مغربی بنگال میں ایس ایس سی ،ٹیٹ کے بعد تعلیمی محکموں میں گروپ ڈی کی تقرری میں بدعنوانی کی جانچ کا سلسلہ جاری ری ہے ۔اسی درمیان کلکتہ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ محکمہ کی سرزنش کی ہے۔ گروپ ڈی کی تقرری سے متعلق ایک معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس بسواجیت باسو نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ گروپ ڈی کی 'ویٹنگ لسٹ' بالکل بھی شفاف نہیں ہے۔اس فہرست سے کچھ پتہ نہیں چلتا ہے کہ اس میں کیا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس بسواجیت باسو نے واضح طور پر کہاکہ ہمیں یاد رکھنا ہوگا، ”ویٹنگ لسٹ گنگا کی طرح واضح نہیں ہے۔' اس لیے اسکول سروس کمیشن کو بہت محتاط رہنا چاہیے۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے حکم کے مطابق حال ہی میں گروپ ڈی کے 1,911 ملازمین کی نوکریوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے ان 1911 اسامیوں کے لئے ویٹنگ لسٹ سے بھرتی کا عمل شروع کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:WB Madhyamik Examination 2023 مدھیامک کے 15 فیصد امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کا کوئی عملہ موجود نہیں
کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک اور جسٹس سبرت تعلقدار کی بنچ میں جسٹس گنگوپادھیائے کے حکم کو چیلنج کرنے والا مقدمہ بھی فی الحال زیر التوا ہے۔ اس صورتحال میں وکلاء کا خیال ہے کہ جسٹس باسو کے آج کے تبصرے بہت اہم ہیں۔ گروپ ڈی کی تقرری سے متعلق ایک معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس بسواجیت باسو نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ گروپ ڈی کی 'ویٹنگ لسٹ' بالکل بھی شفاف نہیں ہے.