لوک سبھا انتخابات 2024 کے مدنظر ریاست مغربی بنگال میں دل بدل کا کھیل ایک بار پھر سے شروع ہونے والا ہے۔ اس مرتبہ بھی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی اس کھیل کا اہم حصہ ہوں گی۔ بیرکپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران تین سے چار مرتبہ مرکزی حکومت اور اعلیٰ رہنماؤں کو ہدف تنقید بنایا۔ ان کے بی کے پی کے اعلیٰ رہنماؤں اور مرکزی حکومت کو مسلسل ہدف تنقید بنائے جانے پر سیاسی حلقوں میں افواہوں کا بازار گرم ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ بہت جلد سابقہ سیاسی جماعت ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہو سکتے ہیں۔ BJP MP Arjun Singh backs TMC against Centre over jute price cap
بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے سب سے پہلے مرکزی وزیر پیوش گوئل کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھاکہ ان کی کارکردگی مایوس کن ہے مگر اعلیٰ رہنماؤں کی نظر نہیں پڑتی ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے بھارتی جوٹ کمیشنر کی پالیسی پر جم کر تنقید کی۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی جوٹ کمیشنر بھی سرد مہری کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی جوٹ کمیشن کو خط لکھ چکے ہیں اور ممتابنرجی کی جوٹ کمیشن کے خلاف تحریک چلانے کا بھی اعلان کیا۔ جوٹ ملوں میں غریب مزدور کام کرتے ہیں۔ یہاں تمام جوٹ ملز بند پڑے ہیں۔ یہ لوگ کیا کھائیں گے؟ دوسری طرف مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن اسمبلی مدن مترا نے بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ کے جوٹ کمیشن کے خلاف تحریک چلانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔