ETV Bharat / state

نصرت جہاں سے ممتا مشکل میں!

ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان نصرت جہاں اپنے بیانات اور سرگرمیوں کی وجہ سے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے لیے پریشانیوں کا سبب بنی ہوئی ہیں۔

رکن پارلیمان نصرت جہاں
author img

By

Published : Oct 9, 2019, 9:51 PM IST

ایک طرف اپنے شوہر کے ساتھ درگا پوجا میں شرکت کرنے کی وجہ سے مسلم حلقوں میں چہ مگوئیاں ہوتی ہیں تو دوسری طرف اس پورے معاملے میں ممتا بنرجی کی خاموشی کو لے کر بی جے پی سوال کھڑا کررہی ہے۔

مرکزی وزیر دیبا شری چودھری نے نصرت جہاں کے ذریعے پوجا کیے جانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'یہ شخصی آزادی ہے اور ہر کوئی اپنے پسند کے مطابق پوجا یا پھر عبادت کرنے کا حق حاصل ہے۔'

مرکزی وزیر نے کہا کہ اس پورے معاملے میں ممتا بنرجی کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔وہ صرف ووٹوں کی خاطر اپنے رکن پارلیمان کی حمایت نہیں کررہی ہیں۔

دیبا شری نے کہاکہ یہ بھارتی روایات ہے کہ شادی کے بعد خواتین اپنے شوہر کے مذہب پر عمل کرتی ہیں۔بھارتی کے آئین نے بھی اس کی آزادی دی ہے۔مگر حیرت میں ہوں کہ اس پورے معاملے میں ممتا بنرجی خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کو اس طرح کے فتویٰ بازی کے خلاف بولنا چاہیے اور کیا وہ اپنے ممبر پارلیمنٹ نصرت جہاں کے خلاف فتویٰ جاری ہونے کی وجہ سے خوف زدہ ہیں۔

واضح رہے کہ نصرت جہاں نے درگا پوجا میں شرکت کی تھی۔اس پر ایک ٹی وی مباحثہ میں مسلم رہنما نے کہا کہ نصرت جہاں کا عمل غیر اسلامی ہے اور اس سے اسلام بدنام ہوتا ہے۔

مسلم رہنما نے نصرت جہاں سے کہا کہ انہیں اپنے پسند کے مذہب پر عمل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔مگر ایک طرف وہ خود کو مسلمان بھی کہتی ہیں اور مسلمان ہونے کی وجہ سے ہی مسلم علاقے سے لوک سبھا کا ٹکٹ دیا گیا تھا مگر دوسری طرف وہ اسلامی شریعت کی ہدایت کے خلاف جاکر پوجا کرتی ہیں۔جب کہ اسلام میں مورتیوں کے پوجا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔اگر نصرت جہاں کو پوجا ہی کرنا ہے تو وہ اپنا نام تبدیل کرلیں اور اپنے آپ کو مسلمان کہنا بند کردیں۔

ایک غیر معروف مسلم تنظیم 'انجمن اتحاد ملت' کے صدر اسدقاسمی نے کہا کہ ایسے لوگوں کی اسلام کو ضرورت نہیں ہے جو مسلمانوں کے لیے بدنامی کا سبب بنیں۔
خیال رہے کہ مسلم اکثریتی علاقہ بشیر ہاٹ سے رکن پارلیمان منتخب ہونے والی نصرت جہاں نے رکن پارلیمان بننے کے فوری بعد ایک جینی تاجر نکھل جین سے شادی کی تھی۔اس کے بعد سے ہی وہ سرخیوں میں اپنے بیانات اورسرگرمیوں کی وجہ سے ہیں۔

ایک طرف جہاں کچھ غیر معروف مذہبی رہنما ٹی وی چینلوں پر نصرت جہاں کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں وہیں نصرت جہاں بھی متنازع بیان دینے سے نہیں چوکتی ہیں۔

درگا پوجا میں شرکت کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نصرت جہاں نے کہا کہ درگا پوجا فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔پوجا کرنے کا ہرایک کا طریقہ ہوتا ہے اور تمام مذہب کا یکساں احترا م ہے۔بنگال کے کلچر اور روایات کا یہ حصہ ہے اور درگا پوجا تمام مذاہب والے مل کر مناتے ہیں۔

نصرت جہاں کے شوہر نکھل نے کہا کہ بھارت میں بے شمار لوگ بین مذاہب شادی کرتے ہیں ا ور ایک دوسرے کا مذہب کا احترام کرتے ہوئے اپنے مذہب پر عمل پیرا رہتے ہیں۔

ایک طرف اپنے شوہر کے ساتھ درگا پوجا میں شرکت کرنے کی وجہ سے مسلم حلقوں میں چہ مگوئیاں ہوتی ہیں تو دوسری طرف اس پورے معاملے میں ممتا بنرجی کی خاموشی کو لے کر بی جے پی سوال کھڑا کررہی ہے۔

مرکزی وزیر دیبا شری چودھری نے نصرت جہاں کے ذریعے پوجا کیے جانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'یہ شخصی آزادی ہے اور ہر کوئی اپنے پسند کے مطابق پوجا یا پھر عبادت کرنے کا حق حاصل ہے۔'

مرکزی وزیر نے کہا کہ اس پورے معاملے میں ممتا بنرجی کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔وہ صرف ووٹوں کی خاطر اپنے رکن پارلیمان کی حمایت نہیں کررہی ہیں۔

دیبا شری نے کہاکہ یہ بھارتی روایات ہے کہ شادی کے بعد خواتین اپنے شوہر کے مذہب پر عمل کرتی ہیں۔بھارتی کے آئین نے بھی اس کی آزادی دی ہے۔مگر حیرت میں ہوں کہ اس پورے معاملے میں ممتا بنرجی خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کو اس طرح کے فتویٰ بازی کے خلاف بولنا چاہیے اور کیا وہ اپنے ممبر پارلیمنٹ نصرت جہاں کے خلاف فتویٰ جاری ہونے کی وجہ سے خوف زدہ ہیں۔

واضح رہے کہ نصرت جہاں نے درگا پوجا میں شرکت کی تھی۔اس پر ایک ٹی وی مباحثہ میں مسلم رہنما نے کہا کہ نصرت جہاں کا عمل غیر اسلامی ہے اور اس سے اسلام بدنام ہوتا ہے۔

مسلم رہنما نے نصرت جہاں سے کہا کہ انہیں اپنے پسند کے مذہب پر عمل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔مگر ایک طرف وہ خود کو مسلمان بھی کہتی ہیں اور مسلمان ہونے کی وجہ سے ہی مسلم علاقے سے لوک سبھا کا ٹکٹ دیا گیا تھا مگر دوسری طرف وہ اسلامی شریعت کی ہدایت کے خلاف جاکر پوجا کرتی ہیں۔جب کہ اسلام میں مورتیوں کے پوجا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔اگر نصرت جہاں کو پوجا ہی کرنا ہے تو وہ اپنا نام تبدیل کرلیں اور اپنے آپ کو مسلمان کہنا بند کردیں۔

ایک غیر معروف مسلم تنظیم 'انجمن اتحاد ملت' کے صدر اسدقاسمی نے کہا کہ ایسے لوگوں کی اسلام کو ضرورت نہیں ہے جو مسلمانوں کے لیے بدنامی کا سبب بنیں۔
خیال رہے کہ مسلم اکثریتی علاقہ بشیر ہاٹ سے رکن پارلیمان منتخب ہونے والی نصرت جہاں نے رکن پارلیمان بننے کے فوری بعد ایک جینی تاجر نکھل جین سے شادی کی تھی۔اس کے بعد سے ہی وہ سرخیوں میں اپنے بیانات اورسرگرمیوں کی وجہ سے ہیں۔

ایک طرف جہاں کچھ غیر معروف مذہبی رہنما ٹی وی چینلوں پر نصرت جہاں کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں وہیں نصرت جہاں بھی متنازع بیان دینے سے نہیں چوکتی ہیں۔

درگا پوجا میں شرکت کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نصرت جہاں نے کہا کہ درگا پوجا فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔پوجا کرنے کا ہرایک کا طریقہ ہوتا ہے اور تمام مذہب کا یکساں احترا م ہے۔بنگال کے کلچر اور روایات کا یہ حصہ ہے اور درگا پوجا تمام مذاہب والے مل کر مناتے ہیں۔

نصرت جہاں کے شوہر نکھل نے کہا کہ بھارت میں بے شمار لوگ بین مذاہب شادی کرتے ہیں ا ور ایک دوسرے کا مذہب کا احترام کرتے ہوئے اپنے مذہب پر عمل پیرا رہتے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.