مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے وزیر اعلی ممتا بنرجی اور بی جے پی کے رہنما امت شاہ پر جم کر تنقید کی۔
ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ 'سیاست عام لوگوں کے حق کے لیے کی جاتی ہے تو درست لیکن اس سے نقصان ہوتا ہے تو بالکل غلط ہے۔'
انہوں نے کہا کہ امت شاہ کا دورۂ بنگال محض سیاست کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔ اس دورے سے مغربی بنگال کے عوام کو کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔
کانگریس کے رہنما نے کہا کہ امت شاہ ووٹ بینک کی سیاست کرنے کے لئے آئے لیکن ریاست میں ان کا ووٹ بینک کہاں ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے کہا کہ امت شاہ نے بانکوڑہ میں آدیباسیوں کو خطاب کیا اور اس کے بعد شمالی 24پرگنہ ضلع میں متوا سماج کے رہنماوں سے ملاقات کی لیکن امت شاہ بانکوڑہ میں آدیباسی اور متوا سماج کے بارے میں کتنا جانتے ہیں۔ اس ملاقات سے کسی کو کچھ بھی حاصل ہونے والا نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ بانکوڑہ اور شمالی 24 پرگنہ میں دونوں بی جے پی کے رکن پارلیمان ہیں۔ اس کے باوجود آدیباسی اور متوا سماج کا برا حال ہے۔
بنگال پردیش کانگریس کے صدر نے وزیراعلی ممتابنرجی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان (ممتا بنرجی ) کی وجہ سے بنگال میں اپوزیشن کمزور ہوئی اور بی جے پی کو پاوں پھیلانے کا موقع ملا۔
واضح رہے کہ امت شاہ دو روزہ دورے پر بنگال آئے ہوئے ہیں۔ دورے کے پہلے دن انہوں نے بانکوڑہ ضلع میں آدیباسیوں کو خطاب کیا.
اس کے بعد دورے کے دوسرے دن امت شاہ نے کھنشور کالی مندر میں جا کر پوجا کی۔
بی جے پی کے سابق قومی صدر اور موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ شمالی 24 پرگنہ کے دورے پر گئے جہاں انہوں نے متوا سماج کے ایک خاندان کے گھر میں کھانا کھایا۔