ETV Bharat / state

Baguiati Double Murder Case دو طلبہ کی موت پر سیاست تیز

سی پی آئی ایم اور بی جے پی نے اغوا کے بعد دو طالب علموں کے قتل کے واقعے کے بعد ترنمول کانگریس کی سربراہ اوروزیراعلیٰ ممتابنرجی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے ریاست میں ابتر لا اینڈ آرڈر کے لئے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔ Baguiati Double Murder Case

دوطالب علموں کی موت پر سیاست تیز
دوطالب علموں کی موت پر سیاست تیز
author img

By

Published : Sep 7, 2022, 4:59 PM IST

مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے گوہاٹی میں مقتول دونوں طالب علموں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے دو طالب علموں کے قتل پر وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی قیادت والی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ ناقص لا اینڈ آرڈر کے لئے ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ وزیرپولیس بھی ہیں۔Opposition Demands Resignation From West Bengal CM Mamata Banerjee

دوطالب علموں کی موت پر سیاست تیز

انہوں نے کہاکہ دو طالب علموں کے قتل سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ ریاست میں لا اینڈ آڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ ریاست کے تمام اضلاع میں لا اینڈ آرڈر کا برا حال ہے۔ چاروں جرائم کی وارداتوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ اس کے لئے ریاستی حکومت کے لئےعلاوہ کسی دوسرے کو قصوروار قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ Baguiati Double Murder Case

ان کا کہنا ہےکہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے جوڑا قتل معاملے میں سی آئی ڈی کی جانچ کا حکم دینے پر بھی تنقید کی۔وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے سی آئی ڈی کی جانچ کا حکم دے کر لاپرواہ پولیس آفیسر کو بچانے کی کوشش کی ہے۔اس معاملے میں سی بی آئی انکوائری کا حکم دیناچاہئے۔ یہ صرف جوڑا قتل کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اس سے لا اینڈ آرڈربھی جڑا ہوا ہے۔

دوسری طرف سی پی آئی ایم مرکزی کمیٹی (Cpim central committee)کے رکن سجن چکرورتی نے کہاکہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو وزیرپولیس کی ذمہ داری میں کوتاہی برتنے پر استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ممتابنرجی کو وزیرپولیس رہنے کا اب اخلاقی طور پر کوئی اختیار نہیں ہے۔وہ وزیرپولیس تو ہیں لیکن پوری ریاست میں لا اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 22 اگست کو دو طالب علوں کا اغوا ہوتاہے۔گارجین مقامی تھانے میں اس معاملے کی شکایت درج کرائی لیکن پولیس نے پورے معاملے کو نظرانداز کردیا ۔12 دنوں قبل دونوں طالب علموں کی لاشیں بشیر ہاٹ میں پائی گئی تھی۔ بشیرہاٹ تھانے کی پولیس نے دونوں طالب کی لاشوں کو اپنے قبضے میں لے کر مردہ خانہ(morgue) میں رکھنے کی ہدایت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:Two Students Murder اغوا کے بعد دوطالب علموں کا قتل

ان کاکہنا ہے کہ بشیر ہاٹ تھانے کی پولیس نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ دونوں لڑکوں کی لاشیں ملنے کی اطلاع تمام کمشنریٹ کردی گئی تھی۔بارہ دنوں پہلے دو طالب علموں کی لاشیں ملنے کی اطلاع موصول ہونے کے باوجود پولیس انتظامیہ کی جانب سے کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔اس سے بڑی لاپرواہی اور کیا ہوسکتی ہے۔اس کے لئے وزیرپولیس یعنی ممتابنرجی ہی ذمہ داری ہیں۔ممتابنرجی کوبیان بازی کرنے کے بجائے فورا استعفی دے دینا چاہئے۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال کےشمالی24 پرگنہ کے بشیرہاٹ تھانہ علاقے سے پولیس نے دو طالب علموں کی لاشیں بر آمد کی ہیں۔ شمالی کولکاتا کے باگوہاٹی تھانہ علاقے کے رہنے والے طالب علموں کا 22 اگست کواغوا کیا گیا تھا۔ تاوان کی رقم نہیں ملنے کے سبب نامعلوم شرپسندوں نے قتل کرکے لاش سڑک کے کنارے پھینک دی گئی تھی

مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے گوہاٹی میں مقتول دونوں طالب علموں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری نے دو طالب علموں کے قتل پر وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی قیادت والی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ ناقص لا اینڈ آرڈر کے لئے ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ وزیرپولیس بھی ہیں۔Opposition Demands Resignation From West Bengal CM Mamata Banerjee

دوطالب علموں کی موت پر سیاست تیز

انہوں نے کہاکہ دو طالب علموں کے قتل سے یہ واضح ہوگیا ہے کہ ریاست میں لا اینڈ آڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ ریاست کے تمام اضلاع میں لا اینڈ آرڈر کا برا حال ہے۔ چاروں جرائم کی وارداتوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ اس کے لئے ریاستی حکومت کے لئےعلاوہ کسی دوسرے کو قصوروار قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ Baguiati Double Murder Case

ان کا کہنا ہےکہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے جوڑا قتل معاملے میں سی آئی ڈی کی جانچ کا حکم دینے پر بھی تنقید کی۔وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے سی آئی ڈی کی جانچ کا حکم دے کر لاپرواہ پولیس آفیسر کو بچانے کی کوشش کی ہے۔اس معاملے میں سی بی آئی انکوائری کا حکم دیناچاہئے۔ یہ صرف جوڑا قتل کا معاملہ نہیں ہے بلکہ اس سے لا اینڈ آرڈربھی جڑا ہوا ہے۔

دوسری طرف سی پی آئی ایم مرکزی کمیٹی (Cpim central committee)کے رکن سجن چکرورتی نے کہاکہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو وزیرپولیس کی ذمہ داری میں کوتاہی برتنے پر استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ممتابنرجی کو وزیرپولیس رہنے کا اب اخلاقی طور پر کوئی اختیار نہیں ہے۔وہ وزیرپولیس تو ہیں لیکن پوری ریاست میں لا اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 22 اگست کو دو طالب علوں کا اغوا ہوتاہے۔گارجین مقامی تھانے میں اس معاملے کی شکایت درج کرائی لیکن پولیس نے پورے معاملے کو نظرانداز کردیا ۔12 دنوں قبل دونوں طالب علموں کی لاشیں بشیر ہاٹ میں پائی گئی تھی۔ بشیرہاٹ تھانے کی پولیس نے دونوں طالب کی لاشوں کو اپنے قبضے میں لے کر مردہ خانہ(morgue) میں رکھنے کی ہدایت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:Two Students Murder اغوا کے بعد دوطالب علموں کا قتل

ان کاکہنا ہے کہ بشیر ہاٹ تھانے کی پولیس نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ دونوں لڑکوں کی لاشیں ملنے کی اطلاع تمام کمشنریٹ کردی گئی تھی۔بارہ دنوں پہلے دو طالب علموں کی لاشیں ملنے کی اطلاع موصول ہونے کے باوجود پولیس انتظامیہ کی جانب سے کوئی ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔اس سے بڑی لاپرواہی اور کیا ہوسکتی ہے۔اس کے لئے وزیرپولیس یعنی ممتابنرجی ہی ذمہ داری ہیں۔ممتابنرجی کوبیان بازی کرنے کے بجائے فورا استعفی دے دینا چاہئے۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال کےشمالی24 پرگنہ کے بشیرہاٹ تھانہ علاقے سے پولیس نے دو طالب علموں کی لاشیں بر آمد کی ہیں۔ شمالی کولکاتا کے باگوہاٹی تھانہ علاقے کے رہنے والے طالب علموں کا 22 اگست کواغوا کیا گیا تھا۔ تاوان کی رقم نہیں ملنے کے سبب نامعلوم شرپسندوں نے قتل کرکے لاش سڑک کے کنارے پھینک دی گئی تھی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.