ڈاکٹر محمد اقبال کی یوم پیدائش پر اقبال کی شاعری اور شخصیت کی کیا حیثیت اس پر ای ٹی وی بھارت نے کلکتہ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو ندیم احمد سے خاص بات چیت کی.
ندیم احمد کا شمار موجودہ دور کے نمائندہ نقادوں میں ہوتا ہے .ان کا مطالعہ بہت وسیع ہے اور عالمی پر گہری نظر رکھتے ہیں۔ انہوں اقبال کی شاعری اور شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اردو ادب تین بڑے شاعروں میں سے ایک ہیں ۔اقبال صرف اردو کے ہی بڑے شاعر نہیں بلکہ بیسویں صدی کے چار بڑے شعراء میں اقبال کا شمار ہوتا ہے۔
ٹی ایس ایلیٹ ،ڈبلیو بی یٹس ،رابندر ناتھ ٹیگور اور اقبال ۔اقبال کو ہم صرف اردو کے تناظر میں نہیں دیکھ سکتے ہیں۔ آخری بین الاقوامی سطح پر ان کے کلام اور متن پر کام ہو رہا ہے ۔اردو ادب میں سب سے زیادہ غالب اور اقبل پر لکھا گیا ہے۔ آج پوری دنیا میں اقبال کی شاعری پر تفہیم ہو رہی ہے ۔
ان کی شاعری پر دوسری زبانوں میں لکھا جا رہا ہے ۔انہوں بتایا کہ اقبال کی یہاں تنوع بہت ان کی شاعری ہر طرح کے مضامین ہے اور اقبال ہر دور میں مطابقت رکھتا ہے ۔اقبال کی شاعری ہر دور میں نئے تعبیر کا تقاضا کرتی ہیں انہوں نے ایسی شاعری کی جس میں ہر مکتبہ فکر کے لئے کچھ نہ کچھ ہے ترقی پسندوں نے شروع میں اقبال سے دوری بنائی۔
لیکن سن کو بھی بعد احساس ہو گیا کہ اقبال کو نکال کر اردو شاعری مرتب نہی کی جا سکتی ہے۔ایک سوال۔کے جواب میں کہ آج کل کوئی اقبال شاعر کیوں نہیں پیدا ہو رہا ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ یہی سوال غالب کے متعلق بھی کہا جا سکتا ہے اور اس کے حوالے سے بھی کیا جا سکتا ہے جو بڑا شاعر ہو تا ہے۔
وہ اپنی شاعری کو اتنی ترقی دے دیتا ہے یا شعری معیارات کو اتنی ترقی دے دیتا اور اس کو اتنی بلندی عطا کر دیتا ہے کہ اس سے آگے سوچنا مشکل ہو جاتا ہے۔ لیکن بڑے شاعر دوسرے کو متاثر کر تے ہیں یہ تو طے ہے کہ دوسرا اقبال پیدا نہیں ہو سکتا ہے ۔
اقبال نے بھی بےدل اور غالب سے اثر قبول کیا ہے لیکن انہوں جو اپنی شاعری میں نئے افکارات پیش کئے ہیں۔ وہ بالکل نئی چیز ہے اقبال نے شاعری کے نئے معیارات سے متعارف کرایا اور دنیا کو اور شاعری کے نیتا افکار عطا کیا۔ ان کے یہاں جو لفظیاتی نظام جو عروضی اہتمام علامت سازی اور جس طرح کے استعارات ہیں اور جو افکار ہیں مجھے نہیں لگتا کسی اور شاعر کے یہاں ہے انہوں نے اقبال کی نظم ہمالہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میری محدود مطالعہ کے تحت کہا سکتا ہوں کہ یہ بہترین نظم ہے جس میں حب الوطنی کا نیا آہنگ ہے ۔
کسی اور دوسرے زبان میں اس موضوع اتنا بہترین نظم کسی نے لکھی ہو۔موجودہ حالات میں اقبال کو لوگ نظر انداز کر رہے ہیں ان کے متعلق بات کرنے سے گریز کر رہا ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے ان کے سیاسی نظریات سے ان کے زندگی میں ہی اختلاف کیا تھا لیکن اتنے بڑے شاعر کے متعلق اس طرح کی بات کرنا نہیں چاہئے ۔
اقبال کو کسی ایک ملک تک محدود نہیں کیا جا سکتا ہے اقبال کی شاعری نے ملکوں کے حصار کو توڑ دیا ہے ان پر پوری دنیا میں بات ہو رہی ہیں انہوں نے کہا اقبال کے ساتھ ایک اور نا انصافی ہوئی کہ اقبال کو فلسفی مفکر اور انسان دوست جس دعوے سے کہا گیا اتنی شدت سے ان کو بحیثیت شاعر پیش نہیں کیا گیا۔
انہوں نے شمس الرحمن فاروقی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقبال کی زندگی میں ہی ایک طبقہ ایسا تھا جس نے کہا کہ اقبال کی شاعری میں جو افکار ہے اس کو نکال دیا جائے تو ان کی شاعری پر کچھ نہیں بچتا یہ بالکل غلط ہے بلکہ شاعری کے لئے جن چیزوں کی ضرورت ہے زبان کا تخلیقی استعمال زندگی کے تجربات اقبال نے بہترین غزلیں بھی کہی ہیں۔
اگر کسی مخصوص فکر و سوچ کی وجہ دے لوگ اقبال سے دوری بنا رہے ہیں تو اس دے اقبال کو کوئی فرق نہیں پڑتا ہے آج بھی اقبال پر بہت کچھ لکھا جا رہا ہے حسن شمس الرحمن فاروقی نے شمیم حنفی نے اور حسن عسکری نے اقبال پر بہترین مضامین لکھے ہیں ہمیں چاہیے کہ ہم نئی نسل کو اقبال سے متعارف کرائیں اگر ہم اقبال پر کم بات کریں گے تو اس سے اردو زبان کا نقصان ہو گا۔