مغربی بنگال کے بردوان ضلع کے آسنسول میں مرکزی وزیر بابل سپریو اور اروند مینن کی میٹنگ میں بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔
بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھڑپ کے سبب افراتفری مچ گئی۔ جس کے نتیجے میں سات لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
جھڑپ کے بعد بی جے پی کارکنان کے مشتعل ہجوم نے احتجاج کرتے ہوے پارٹی دفتر پر سنگ باری کی اور سڑک کے کنارے کھڑی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد آگ لگا دی۔
مرکزی وزیر بابل سپریو کی مداخلت کے بعد ہی بی جے پی کے حامیوں کی ناراضگی دور ہوئی اور حالات کو قابو میں کیا جا سکا۔
مرکزی وزیر بابل سپریو نے کہا کہ بی جے پی ایک فیملی ہے۔ فیملی میں لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو تا ہے تو اس طرح کی باتیں ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے تمام حامی متحد ہیں۔ ہنگامہ کرنے والے لوگ دوسری پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔
بی جے پی کے رہنما لکشمن گڑایی نے کہا کہ دوسری پارٹیوں کی طرف سے سازش کے تحت لوگوں کو ہنگامہ برپا کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بردوان ضلع میں بی جے پی کا دبدبہ قائم ہو چکا ہے۔ اس کے نتیجے میں ترنمول کانگریس کو ایک سیٹ بھی نہیں ملے گی۔