مشرقی بردوان:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے ذریعہ نظر انداز کئے جانے پر ٹمپا نے سی پی آئی ایم کے ٹکٹ پر پنچایت انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا۔ان کا دعویٰ ہے کہ ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر انہیں اس مرتبہ بھی پنچایت انتخابات میں جیت ملے گی۔
ٹمپا مالک 2018 میں چکدیگھی پنچایت، جمال پور، مشرقی بردوان کے علم بازار علاقے میں اسمبلی نمبر 22 کے بوتھ نمبر 185 میں ترنمول کانگریس کی امیدوار بنی تھیں۔ تمپا ترنمول کانگریس کی ترقیاتی کاموں کو اجاگر کرتے ہوئے عام لوگوں کے پاس گئیں۔ لیکن ترنمول کانگریس نے پنچایت انتخابات کے لیے انہیں ٹکٹ نا دینے کا فیصلہ کیا۔ تمپا ملک نے پارٹی کے فیصلے کے خلاف جاتے ہوئے سی پی ایم میں شمولیت اختیار کی۔ سی پی ایم نے انہیں پنچایت کا ٹکٹ دیا۔
مقامی لوگوں اور گاؤں والوں کے مطابق تمپا ملک نے گزشتہ پنچایت الیکشن میں چکدیگھی پنچایت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کے دور میں گاؤں میں کئی ترقیاتی کام ہوا ہے ۔ پارٹی کے کارکنان چاہتے تھے کہ گاؤں میں مزید بہتری آئے۔ ترنمول کارکنان کو مناسب احترام ملنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں:SFI Protest Against TMC ایس آئی ایف رہنما عاطف نثار پر حملے کے خلاف احتجاج
تاہم ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آزاد رحمان، جو ترنمول کانگریس کے امیدوار ہیں، سی پی ایم میں رہتے ہوئے ترنمول کانگریس کے لڑکوں پر تشدد کیا کرتے تھے۔ لیکن ترنمول کانگریس نے انہیں پنچایت کا ٹکٹ دیا۔پنچایت انتخابات میں ترنمول کانگریس کو سی پی آئی ایم کی امیدوار سے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔