مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہے اس دوران بی سی سی آئی کے صدر سوربھ گانگولی کے سیاست میں نئی اننگ اور بی جے پی کے وزیر اعلی کا چہرہ بننے کی باتیں موضوع بحث ہے۔ اس درمیان مارکسی رہنما اشوک بھٹاچاریہ نے سوربھ گانگولی سے سیاست میں نہیں آنے کی اپیل کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور موجودہ بی سی سی آئی کے صدر سوربھ گانگولی ان دنوں بنگال کی سیاست میں موضوع بحث ہیں۔
سوربھ گانگولی کے گورنر جگدیپ دھنکڑ اور امیت شاہ سے ملاقات کے بعد بی جے پی میں شامل ہونے کے امکان ظاہر کئے جارہے ہیں اور متعدد رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ بی جے پی کی جانب سے وزیر اعلی کا چہرہ بھی ہو سکتے ہیں۔
سورو گانگولی کے سیاست میں آنے کے خبروں کے بعد آج مارکسی رہنما اشوک بھٹاچاریہ نے سوربھ گانگولی سے ان کے گھر پر ملاقات کی اور ان کو سیاست میں نہ آنے کا مشورہ دیا ہے۔
مزید پڑھیں:
مغربی بنگال: گورنر کا تبادلہ کرنے کا مطالبہ
اشوک بھٹاچاریہ نے اپنے سوشل میڈیا پر یہ اطلاع دی کہ انہوں نے سوربھ گانگولی کو کہا ہے کہ سوربھ گانگولی ترنمول کانگریس، کانگریس، بی جے پی اور سی پی آئی ایم کو بھی پیارے ہیں۔ اس لئے اگر وہ کسی سیاسی جماعت میں شامل ہوتے ہیں تو باقی سب کو تکلیف ہوگی۔اس لئے ان کے لئے اچھا ہوگا کہ وہ سیاست میں نہ آئیں۔