عام انتخابات کے بعد سے اب تک مغربی بنگال میں ہارس ٹریڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان، ارکان اسمبلی ، کونسلر اور کارکنان کے پارٹی سے الگ ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔
مغربہ بنگال میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کا جو سلسلہ شروع ہو ا ہے وہ رکنے کانام نہیں لے رہا ہے۔ ارجن سنگھ، سنیل سنگھ، سوبھن چٹرجی، منرالاسلام، سباساچی دتہ ،شبرانشورائے سمیت کئی اہم رہنماؤں کے نام اس فہرست میں شامل ہوچکا ہے۔
بی جے پی کے سنیئر رہنما مکل رائے کاکہنا ہے کہ بہت پہلے کہہ چکا تھا کہ ترنمول کانگریس کے ایک سو سات ارکان اسمبلی میرے ساتھ ہیں۔ تمام ارکان اسمبلی مجھ سے مسلسل رابطہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کہتی ہے کہ سوبھ چٹرجی کے چلے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑےگا۔ لیکن میں کہتاہوں کہ ان کے جانے سے ترنمول کا ایک ہاتھ کٹ گیاہے۔
مکل رائے کے مطابق وزیرتعلیم پارتھو چٹرجی اور شہری ترقیاتی وزیر اور کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے میئر فرہاد حکیم زمینی صورتحال سے اچھی چطرح سے آگاہ ہیں۔
بی جے پی کے رہنما کے مطابق ان کے پاس اب کچھ کہنے اور کرنے کو کچھ بچا نہیں ہے۔ وہ دونوں مایوس ہیں۔ میں ان سے کہناچاہتاہوں کہ دیدی کاساتھ چھوڑے اور مودی کا ہاتھ تھام لیں۔