نئی دہلی: حکومت نے کہا ہے کہ اترکاشی کی سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کا کام بڑی احتیاط کے ساتھ جاری ہے اور امید کی جانی چاہئے کہ جلد ہی مزدور کھلے میں سانس لے سکیں گے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے رکن لیفٹیننٹ جنرل سید عطا حسنین (ریٹائرڈ) نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سیکورٹی ایجنسیاں کارکنوں تک پہنچنے کے لیے کام کر رہی ہیں اور جو بھی رکاوٹیں آئیں گی انہیں دور کر دیا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ریسکیو کا کام جلد شروع ہو جائے گا جس کے بعد کارکن کھلی فضا میں سانس لے سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اپنا کام تیزی سے کر رہے ہیں تاکہ آپریشن کو مکمل کرنے میں پیش آنے والے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال مزدوروں تک پہنچنے کے لیے جو پائپ لگایا جا رہا ہے وہ مزدوروں سے تقریباً 15 میٹر دور ہے۔ یہ پائپ جھکا ہوا تھا اور اسے آگے بڑھانے کے لیے رات کو اسے کاٹنے کا کام کیا گیا۔ توقع ہے کہ اس کی مرمت اور پائپ کو اندر لے جانے کا کام جلد دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ ایک ریڈار نصب کیا گیا ہے جو زیر زمین پانچ میٹر تک دیکھ سکتا ہے۔ اس کے ذریعے رکاوٹیں دور کی جا رہی ہیں۔ یہ آپریشن کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے اور کارکنوں کے باہر نکلنے کے لیے ابھی تک درست ٹائم فریم کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔ ملک کی مختلف ریاستوں کی حکومتیں اس میں اپنا ممکنہ تعاون کر رہی ہیں۔
مہم سے وابستہ تکنیکی افسر وشال چوہان نے کہا کہ مہم کے دوران اس بات کو یقینی بنانے پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جا رہی ہے کہ پھنسے ہوئے مزدوروں کو مساوی طور پر کھانا فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن میں بہترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے اور ٹنل کی حفاظت سے متعلق ماہرین سے یکساں مدد لی جا رہی ہے۔ ریسکیو آپریشن میں شامل ماہرین کے پاس وسیع تجربہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اترکاشی ٹنل ریسکیو آپریشن آخری مرحلے میں، شام تک 41 مزدوروں کو نکالا جائے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل حسنین نے کہا کہ کارکنوں کے باہر آنے کے بعد ان کے لیے مناسب طبی انتظامات کیے گئے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو انہیں ایمس، رشی کیش لے جایا جائے گا جہاں ہر طرح کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
یواین آئی۔