نینی تال: اتراکھنڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (یو ٹی سی) کے ملازمین کو گزشتہ چار ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئ ہے۔
اس معاملے میں ہفتہ کے روز چھٹی کے باوجود ہوئی سماعت میں ہائی کورٹ نے وزیر اعلی تیرتھ سنگھ راوت حکومت کو پیر کے روز کابینہ کی ہنگامی میٹنگ بلا کر معاملے کا حل نکالنے پر زرو دیا اور چیف سکریٹری کو ہدایت دی کہ وہ منگل کے روز سلسلے میں عدالت کو معلومات فراہم کریں۔
روڈ ویز ایمپلائز یونین کے صدر کمل پپنے اور جنرل سکریٹری اشوک چودھری کی جانب سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر طویل سماعت کے بعد چیف جسٹس آر ایس چوہان اور جسٹس آلوک کمار ورما کی بنچ نے آج یہ ہدایت جاری کی۔
عدالت کی جانب سے جمعہ کے روز جاری کئی ہدایات کے بعد چھٹی کے باوجود عدالت نے آج اس معاملے میں خصوصی سماعت کی۔
چیف سکریٹری اوم پرکاش ، فنانس سیکریٹری امت نیگی ، ٹرانسپورٹ سکریٹری رنجیت سنہا اور یو ٹی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر ابھیشک روہیلہ عدالت میں ورچوئل پیش ہوئے۔
مزید پڑھیں:
پوجا کے لئے جا رہے ایک ہی کنبے کے چھ افراد کی سڑک حادثے میں موت
چیف سکریٹری کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت نے یو ٹی سی کو ہل لاس کے طور پر 23 کروڑ کی رقم واگذار کردی ہے اورسافٹ لون کی تجویز محکمہ خزانہ کو سونپ دی ہے۔
سنہا نے یہ بھی بتایا کہ فروری سے مئی تک تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے یو ٹی سی کو ماہانہ 17 کروڑ کے حساب سے 68 کروڑ روپے کے فنڈ کی ضرورت ہے۔ تاہم چیف سیکریٹری نے کہا کہ ہنگامی فنڈ سے رقومات کی ادائیگی کرنا ان کے دائرہ اختیار میں نہیں۔ اس کے لئے کابینہ کی منظوری ضروری ہے۔