ایسوسی ایشن سے وابستہ ممبرز اب کھل کر مخالفت کر رہے ہیں۔ کھلاڑیوں کے انتخاب کے عمل پر بھی سوالیہ نشان لگنے لگے ہیں لہذا اگر ایسوسی ایشن کی حالت ایسی ہی رہی تو حیرت کی بات نہیں ہے کہ اس کا اثر کھلاڑیوں کے مستقبل پر پڑےگا۔
اتراکھنڈ کی کرکٹ ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے سابق کابینہ وزیر اور ایسوسی ایشن ممبر ہیرا سنگھ بشٹ خود بھی کافی افسردہ اور ناراض ہیں۔
انہوں نے ایسوسی ایشن پر ون مین شو اور من مانی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے ہیرا سنگھ بشٹ نے کہا کہ 'انہوں نے اتراکھنڈ کے اندر کرکٹ کے فروغ کے لئے جو ممکن تھا وہ کیا اور اب انہوں نے کمانڈ نوجوانوں کے سپرد کردی ہے لیکن اب جو چیزیں سامنے آرہی ہیں، اس سے وہ کافی مایوس ہیں۔'
ہیرا سنگھ بشٹ کا کہنا ہے کہ 'فی الحال کرکٹ ایسوسی ایشن کے اندر 'ون مین آرمی' شو جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسوسی ایشن سے وابستہ عہدیدار ایک ساتھ نہیں ہیں اور یہ فیصلہ نہیں کر پا رہے کہ کوچ کی تقرری کس کو کرنا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ایسی صورتحال میں ہم خود ایسوسی ایشن کو ختم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ایسوسی ایشن کی بدنامی ہو رہی ہے۔ ایسے میں ایسوسی ایشن کو بروقت سنبھال لینا چاہئے کیونکہ ایسوسی ایشن میں تنازع ایک طویل عرصے سے چل رہا ہے۔'
وہیں اتراکھنڈ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری مہیم ورما نے کہا کہ 'وسیم جعفر کو بلایا گیا تھا تاکہ کھلاڑی اتراکھنڈ کی سینیئر ٹیم کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ وسیم جعفر سے کھیل کی کچھ باریکی سیکھ سکیں لیکن سلیکشن کمیٹی اور وسیم جعفر کے مابین تنازع سب کے سامنے ہے۔ اس تنازع کو سنبھالنے کی بھی کوشش کی گئی لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔'
مہیم ورما نے کہا کہ 'ایسوسی ایشن میں فرقہ واریت کی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے کیوں کہ اگر ایسا ہوتا تو وسیم جعفر کو کیوں لاتے؟ صرف یہی نہیں اس وقت سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین رضوان شمشاد ہیں۔ جاوید خان کو جونیئر سلیکشن کمیٹی کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ساتھ ہی تمام افراد ٹیم میں بھی شامل ہیں۔ ایسی صورتحال میں اس طرح کے الزامات بے بنیاد ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: یوراج سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج
وہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ کھلاڑیوں کے انتخاب کے لئے اوپن ٹرائلز کروائے جاتے ہیں۔ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑی کا انتخاب کیا جاتا ہے۔