ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں عام آدمی پارٹی کی طلبا تنظیم سی وائی ایس ایس کے صوبائی صدر یہاں پہنچے، جہاں انہوں نے میڈیا نمائندوں کے سامنے اپنی بات کو رکھتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کی یوگی حکومت اقتدار میں آنے سے پہلے ریاست کے نوجوانوں کو ہر برس 13 لاکھ نوکریاں دینے کی بات کہی تھی لیکن ریاستی حکومت نے اپنے وعدوں پر کھرا نہیں اتر سکی اور نوجوانوں کو بہت بڑا دھوکا دیا ہے۔
انہوں نے اترپردیش میں بڑھتے جرائم پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج اترپردیش میں جنگل راج نافذ ہے بلکہ یوں کہہ لیجئے کہ جنگل میں بھی کچھ قانون اور قواعد ہوتے ہیں لیکن اترپردیش میں جنگل راج سے بھی بدتر صورتحال ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس ریاست کا ایس پی رشوت مانگتا ہے اور رشوت نہ دینے پر مہوبا کے بیوپاری اندرکانت تریپاٹھی کا قتل کروا دیتا ہو۔ رائے بریلی کے لال گنج میں دلت نوجوانوں کو بلاکر پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا جاتا ہو۔ ملک اور ہاتھرس کی بیٹی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے والے ملزمین کے دفاع کے لیے یوگی حکومت راتوں رات اس کی آخری رسومات ادا کرا دیتی ہو، وہ حکومت اقتدار میں رہنے لائق نہیں ہے۔
اس موقع پر بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی اترپردیش صوبے کے نائب صدر فیصل خاں لالا بھی موجود رہے۔
اس موقع پر پروگرام میں شامل پارٹی کارکنان نے ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کی شکار ہوئی متاثرہ کے لیے دو منٹ تک خاموشی اختیار کر خراج عقیدت پیش کی گئی۔