اتر پردیش کے غازی آباد میں تمام تر تبدیلیوں کے باوجود جرائم کم نہیں ہو رہے ہیں۔ ایسے میں جرائم پر قابو پانے کے لیے اتر پردیش کی غازی آباد پولیس نے ایک نیا پینترا شروع کیا ہے۔ جرائم کے واقعات کی رپورٹ لکھنے میں اب کوتاہی برتی جانے لگی ہے۔ تازہ ترین واقعہ صاحب آباد تھانے کی حدود کا ہے جہاں ایک خاتون کو لوٹنے کے باوجود ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ متاثرہ نے شکایت میں لکھا ہے کہ 'اس طرح کے واقعات سے خواتین کیسے محفوظ رہ سکیں گی'۔woman was dragged away with a gold chain
صاحب آباد تھانہ علاقے کے ڈی ایل ایف فیز-2 کی رہنے والی سمن کماری دو روز قبل پرانا اگروال سویٹس کے سامنے بچوں کا انتظار کر رہی تھی۔ اس دوران دو موٹر سائیکل سوار بدمعاش آئے اور ان کے گلے سے سونے کی چین کھینچنے لگے۔ چین آسانی سے نہیں ٹوٹی اور سمن سڑک پر گھسیٹتی رہی۔ اس کی وجہ سے سمن کو چوٹ لگی۔ بدمعاش چین، پرس اور موبائل لوٹ کر فرار ہو گئے۔ woman was dragged away with a gold chain
سمن کماری نے اسی دن پولیس اسٹیشن صاحب آباد میں درخواست دی، لیکن پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔ 5 اپریل کی صبح جب کچھ لوگوں نے ٹویٹ کیا تو غازی آباد پولیس نے آن لائن جواب دیا کہ پولیس نے تحریر حاصل کرنے کے لیے متاثرہ سے دو بار رابطہ کیا ہے۔ ابھی تک متاثرہ کی جانب سے واقعے کے حوالے سے کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔ تحریر موصول ہونے کے بعد ضروری قانونی کارروائی کی جائے گی۔ woman was dragged away with a gold chain
پولیس کے اس بیان کے علاوہ سمن کماری نے میڈیا والوں کو وہ درخواست بھی دکھائی، جو دو روز قبل تھانے میں دی گئی تھی۔ سمن کماری نے درخواست میں لکھا ہے- 'سر، نوراتری شروع ہے۔ ایسے واقعات سے خواتین کیسے محفوظ رہ سکیں گی۔ آپ سے فوری ایکشن لینے کی درخواست ہے۔ خواتین کے ساتھ ساتھ ڈی ایل ایف کے رہائشیوں کے لیے صاف ستھرا اور محفوظ ماحول یقینی بنایا جائے۔ The woman was dragged away with a gold chain, but the looters did not let her go