ETV Bharat / state

'شاید یہ علاقہ بریلی میونسپل کارپوریشن کا حصہ نہیں ہے'

بھارت کی حکومت نے صفائی مہم کی پر زور حمایت کی تھی، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم سے لیکر صوبائی وزیروں نے بھی صفائی مہم کی جم کر تشیر کی، تاہم بریلی کے باقرگنج کا علاقہ آج بھی اس مہم سے نا آشنا ہے۔

author img

By

Published : May 1, 2019, 2:12 PM IST

ضلع بریلی کے باقرگنج علاقے میں پھیلی گندگی

ضلع بریلی کے باقرگنج علاقے میں پھیلی گندگی اور میونسپل کی لا پرواہی سے معلوم ہوتا ہے کہ شاید یہ علاقہ بریلی میونسپل کارپوریشن کا حصہ نہیں ہے۔

گندگی اور آلودگی کا مقابلہ کر نے کے لیے نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) NGT سے لمبی لڑائی جیتنے کے بعد بھی اس علاقے کی مشکلیں آسان نہیں ہوئی ہیں۔

ضلع بریلی کے باقرگنج علاقے میں پھیلی گندگی

این جی ٹی کی سخت ہدایات کے بعد بریلی میونسپل کارپوریشن نے کوڑے کا خاتمہ کرنے کے لیئے شہر سے دس کلومیٹر دور ایک 'سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ' لگایا تھا، جو میئر بننے سے پہلے خود اُمیش گوتم کے مخالفت کرنے کی وجہ سے بند ہو گیا، اب دوسرا منی پلانٹ نومبر 2018 میں باقرگنج زیرو پوائنٹ پر لگایا گیا ہے۔

تقریباً پانچ مہینے گزرنے کے باوجود اس پلانٹ میں اتنی بار کوڑا ڈسپوزل نہیں ہوا ہے، جتنی بار اس پلانٹ کی مرمت ہو چکی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بریلی میونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی نے یہ پلانٹ برازیل کی ایک کمپنی کو چلانے کے لیے دیا ہے، جو 55 روپیہ فی ٹن کوڑے کے حساب سے بی ایم سی کو رقم ادا کریگی، لیکن جس دن سے یہ پلانٹ لگا ہے، اب تک ایک بار بھی پورے دن پلانٹ نہیں چلا ہے۔
مرکزی حکومت کا سمارٹ سٹی منصوبہ اسکی اولین ترجیحات میں شامل تھا، اسکے تحت مُلک کے تمام شہروں کو شامل کیا گیا تھا۔

بریلی میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نے شہر کو سمارٹ بنانے کے لیے تمام فائلوں پر مختلف پہلوؤں پر کام شروع کر دیا ہے، لیکن اس جدوجہد میں شہر کا باقرگنج علاقہ بہت پیچھے چھوٹ گیا ہے۔

ضلع بریلی کے باقرگنج علاقے میں پھیلی گندگی اور میونسپل کی لا پرواہی سے معلوم ہوتا ہے کہ شاید یہ علاقہ بریلی میونسپل کارپوریشن کا حصہ نہیں ہے۔

گندگی اور آلودگی کا مقابلہ کر نے کے لیے نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) NGT سے لمبی لڑائی جیتنے کے بعد بھی اس علاقے کی مشکلیں آسان نہیں ہوئی ہیں۔

ضلع بریلی کے باقرگنج علاقے میں پھیلی گندگی

این جی ٹی کی سخت ہدایات کے بعد بریلی میونسپل کارپوریشن نے کوڑے کا خاتمہ کرنے کے لیئے شہر سے دس کلومیٹر دور ایک 'سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ' لگایا تھا، جو میئر بننے سے پہلے خود اُمیش گوتم کے مخالفت کرنے کی وجہ سے بند ہو گیا، اب دوسرا منی پلانٹ نومبر 2018 میں باقرگنج زیرو پوائنٹ پر لگایا گیا ہے۔

تقریباً پانچ مہینے گزرنے کے باوجود اس پلانٹ میں اتنی بار کوڑا ڈسپوزل نہیں ہوا ہے، جتنی بار اس پلانٹ کی مرمت ہو چکی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بریلی میونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی نے یہ پلانٹ برازیل کی ایک کمپنی کو چلانے کے لیے دیا ہے، جو 55 روپیہ فی ٹن کوڑے کے حساب سے بی ایم سی کو رقم ادا کریگی، لیکن جس دن سے یہ پلانٹ لگا ہے، اب تک ایک بار بھی پورے دن پلانٹ نہیں چلا ہے۔
مرکزی حکومت کا سمارٹ سٹی منصوبہ اسکی اولین ترجیحات میں شامل تھا، اسکے تحت مُلک کے تمام شہروں کو شامل کیا گیا تھا۔

بریلی میونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نے شہر کو سمارٹ بنانے کے لیے تمام فائلوں پر مختلف پہلوؤں پر کام شروع کر دیا ہے، لیکن اس جدوجہد میں شہر کا باقرگنج علاقہ بہت پیچھے چھوٹ گیا ہے۔

Intro:مرکز کی صفائی مہم حکومت کی اول اسکیمس میں سے ایک تھی. اسکی نمایا انداز میں وزیراعظم سے لیکر صوبائی وزیروں نے بھی جمکر تشہیر کی تھی. لیکن بریلی کا باقرگنج علاقہ دیکھکر یہ کہنا واجب ہے کہ صفائی مہم پر کام کم دکھاوے کی رسم ادائگی زیادہ ہوئ ہے. باقرگنج علاقے کی صورتحال دیکھکر محسوس ہوتا ہے کہ شاید یہ علاقہ بریلی مئونسپل کارپوریشن کا حصہ نہیں ہے.


Body:غریبوں کی زندگی لیڈران اور افسران کے لیئے کتنی سستی ہے، بریلی شہر کا باقرگنج علاقہ اسکی زندہ مثال ہے. زبردست گندگی اور آلودگی سے اپنا وجود بچانے کے لیئے نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) NGT سے لمبی لڑائی بمشکل جیتنے کے بعد بھی اس علاقے کی مشکلیں آسان نہیں ہوئ ہیں.

این جی ٹی کی سخت ہدایات کے بعد بریلی مئونسپل کارپوریشن نے کوڑے کا خاتمہ کرنے کے لیئے شہر سے دس کلومیٹر دور ایک 'سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ' لگایا تھا. جو میئر بننے سے پہلے خود اُمیش گوتم کے مخالفت کرنے کی وجہ سے بند ہو گیا. اب دوسرا منی پلانٹ نومبر 2018 میں باقرگنج زیرو پوائنٹ پر لگایا گیا ہے. تقریباً پانچ مہینے گزرنے کے باوجود اس پلانٹ میں اتنی بار کوڑا ڈسپوزل نہیں ہوا ہے، جتنی بار اس پلانٹ کی مرمت ہو چکی ہے.

طے یہ کیا گیا تھا کہ بریلی مئونسپل کارپوریشن یعنی بی ایم سی نے یہ پلانٹ برازیل کی ایک کمپنی کو چلانے کے لیئے دیا ہے، جو 55 روپیہ فی ٹن کوڑے کے حساب سے بی ایم سی کو رقم ادا کریگی. لیکن جس دن سے یہ پلانٹ لگا ہے، اب تک ایک بار. بھی پورے دن پلانٹ نہیں چلا ہے، ج کہ کوڑے کے ان پہاڑوں کو ختم کرنے کے لیئے تقریباً چار پلانٹ چھ مہینے تک چوبیس گھنٹے مسلسل کوڑے کا خاتمہ کرینگے، تو اس مصیبت سے نجات ملنے کے آثار نظر آئینگے. لیکن یہ صرف قیاس آرائی ہے، حقیقت میں ایسا کچھ ہونے کے امکانات نہ کے برابر ہیں.

ملک میں ترقیاتی کاموں کی فہرست میں مرکزی حکومت کا سمارٹ سٹی منصوبہ اولین ترجیحات میں شامل تھا. اسکے تحت مُلک کے تمام شہروں کو شامل کیا گیا تھا. غنیمت رہی کہ تیسرے مرحلے میں بریلی شہر کو بھی شامل کر لیا گیا. بریلی مئونسپل کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نے شہر کو سمارٹ بنانے کے لیئے تمام فائلوں پر مختلف پہلوؤں پر کام شروع کر دیا ہے. لیکن اس جدوجہد میں شہر کا باقرگنج علاقہ کہیں پیچھے چھوٹ رہا ہے.

دراصل بریلی شہر سے محض پانچ کلومیٹر فاصلہ پر بسا باقرگنج علاقہ موقع پر پہنچنے کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ وقت سے پچاس برس پیچھے ہے. یہاں چالیس ہزار کی آبادی میں اسی فیصد مسلم آبادی اپنے آباو اجداد کے زمانے سے رہتے ہیں. انہوں نے صوبائی اور مرکزی حکومت سے کئ مرتبہ مطالبہ کیا کہ اتنی بڑی آبادی کو کوڑے کے پہاڑوں کے درمیان بدترین زندگی سے نجات دلائی جائے. لیکن کسی حکومت نے اس جانب غور نہیں کیا. حکومت میں بیٹھے ذمہ دار لیڈران اور افسران نے سمارٹ سٹی منصوبہ کے تحت پہلے مرحلے میں ہونے والے ترقیاتی کاموں میں باقرگنج علاقے کو پردہ کے پیچھے رکھا ہے. یہی وجہ ہے کہ سمارٹ ہونے کے دہانے پر کھڑے بریلی شہر کے ماتھے پر باقرگنج علاقہ بدنما داغ ہے.

بائٹ 01.... اتُل کپور، ڈپٹی میئر، بریلی مئونسپل کارپوریشن
بائٹ 02.... ظفر الدین، کارپوریٹر، باقرگنج، بریلی مئونسپل کارپوریشن


Conclusion:مستفیض علی خان
ای ٹی وی بھارت
بریلی

+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.