17 نومبر کو ریاست کے مختلف اضلاع سے بنکروں کے نمائندے سے حکومت کے نمائندے بات چیت کریں گے اور اس بات پر غور و فکر کیا جائے گا کہ بنکروں کی آسانی کے لیے کون سی اسکیم بنائی جائے۔
واضح رہے کہ بنکرز فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہمی کو لیکر دو بار ہڑتال کر چکے ہیں، اب تک حکومت کی جانب سے کچھ خاص اقدامات نہیں کیے گئے ہیں جس کر لیکر بنکرز طبقہ برہم ہے۔
بنکرز نے پہلی بار ہڑتال یکم ستمبر کو کی تھی، جبکہ دوسری بار ہڑتال 17 اکتوبر کو کی گئی تھی، جو 15 دن کی طویل مدت تک جاری رہا لیکن کوئی حل نہیں نکلا۔
آخرکار بنکروں نے ہڑتال ختم کی اب حکومت نے بنکروں کے وفد کو لکھنؤ طلب کیا ہے ان کے مطالبات سننے کے لیے مختلف نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔
حکومت سے ملنے والے بنکرز وفد میں شامل ادریس انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں کہا کہ حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ بنکرز کو فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہم کی جائے ورنہ بنارس سمیت ریاست کے بنکرز بدترین دور سے گزریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلیٹ ریٹ پر 2006 سے بنکروں کو بجلی فراہم کی جاتی تھی، اسی کو بحال کریں۔ اگر اس صورت میں کچھ اضافی رقم بھی لے لیں تو وہ بھی منظور ہے، لیکن اتنا بھی زیادہ رقم نہ کریں کہ بنکرز پریشان ہو جائے۔
مزید پڑھیں:
'آلودگی کے پیش نظر آتش بازی نہ کریں'
انہوں نے مزید کہا کہ امید کی جارہی ہے کہ وفد میں شامل ریاست کے مختلف اضلاع کے بنکرز نمائندے حکومت سے یہی مطالبہ کریں گے کہ فلیٹ ریٹ پر بجلی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اس مطالبے کو نہیں مانتی ہے تو پھر بنکر دوبارہ تحریک چلانے کے لیے تیار ہے۔