ETV Bharat / state

عدالت عظمیٰ پر پورا اعتماد ہے

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران صدف ظفر نے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ پر پورا اعتماد ہے۔ کورٹ نے حکومت سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے، ہم اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

we trust supreme court: women protesters in lucknow
عدالت عظمیٰ پر پورا اعتماد ہے
author img

By

Published : Jan 22, 2020, 4:35 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 12:10 AM IST

سی اے اے اور این آر سی پر عدالت عظمیٰ پر ملک بھر کے لوگوں کی نظر ٹکی تھی۔ لکھنؤ میں مظاہرین خواتین نے کورٹ کے قدم کا خیرمقدم کیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران صدف ظفر نے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ پر پورا اعتماد ہے۔ کورٹ نے حکومت سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے، ہم اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

عدالت عظمیٰ پر پورا اعتماد ہے

انہوں نے کہا 'ہمیں پورا یقین ہے کہ حکومت کورٹ کو جواب نہیں دے پائے گی کیونکہ حکومت بنیادی مدعوں سے عوام کو بھٹکانے کے لئے ہی ایسا کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا۔'

دوسری خاتون نے کہا کہ 'جب تک کورٹ کا مکمل فیصلہ نہیں آجاتا ہمارا احتجاج مسلسل جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک حکومت عوام کو جواب نہیں دے رہی تھی لیکن اب اسے عدالت عظمیٰ کو جواب دینا پڑے گا۔'

واضح رہے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کا آج چھٹا دن ہے، باوجود اس کے خواتین کے جذبے میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں ملی۔

لکھنؤ میں خواتین کا یہ احتجاج اب پورا ایک ماہ چلتا رہے گا کیونکہ عدالت عظمی نے سرکار کو چار ہفتوں کا وقت دیا ہے۔

سی اے اے اور این آر سی پر عدالت عظمیٰ پر ملک بھر کے لوگوں کی نظر ٹکی تھی۔ لکھنؤ میں مظاہرین خواتین نے کورٹ کے قدم کا خیرمقدم کیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران صدف ظفر نے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ پر پورا اعتماد ہے۔ کورٹ نے حکومت سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے، ہم اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

عدالت عظمیٰ پر پورا اعتماد ہے

انہوں نے کہا 'ہمیں پورا یقین ہے کہ حکومت کورٹ کو جواب نہیں دے پائے گی کیونکہ حکومت بنیادی مدعوں سے عوام کو بھٹکانے کے لئے ہی ایسا کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا۔'

دوسری خاتون نے کہا کہ 'جب تک کورٹ کا مکمل فیصلہ نہیں آجاتا ہمارا احتجاج مسلسل جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک حکومت عوام کو جواب نہیں دے رہی تھی لیکن اب اسے عدالت عظمیٰ کو جواب دینا پڑے گا۔'

واضح رہے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کا آج چھٹا دن ہے، باوجود اس کے خواتین کے جذبے میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں ملی۔

لکھنؤ میں خواتین کا یہ احتجاج اب پورا ایک ماہ چلتا رہے گا کیونکہ عدالت عظمی نے سرکار کو چار ہفتوں کا وقت دیا ہے۔

Intro:سی اے اے اور این آر سی پر عدالت عظمی پر ملک بھر کے لوگوں کی نظر ٹکی تھی۔ لکھنؤ میں مظاہرین خواتین نے کورٹ کے قدم کا خیرمقدم کیا ہے۔


Body:ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران صدف ظفر نے کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ پر پورا اعتماد ہے۔ کورٹ نے حکومت سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے، ہم اس قدم کا خیر مقدم کرتی ہیں۔

ہمیں پورا یقین ہے کہ سرکار کورٹ کو جواب نہ دے پائے گی کیونکہ حکومت بنیادی مدوں سے عوام کو بھٹکانے کے لئے ہی ایسا کیا ہے۔ ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہو جاتا۔

دوسری خاتون نے کہا کہ جب تک کورٹ کا مکمل فیصلہ نہیں آجاتا ہمارا احتجاج مسلسل جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک حکومت عوام کو جواب نہیں دے رہی تھی لیکن اب اسے عدالت عظمیٰ کو جواب دینا پڑے گا۔


Conclusion:لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج کا آج چھٹا دن ہے، باوجود اس کے خواتین کے جذبے میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں ملی۔

لکھنؤ میں خواتین کا یہ احتجاج اب پورا ایک ماہ چلتا رہے گا کیونکہ عدالت عظمی نے سرکار کو چار ہفتوں کا وقت دیا ہے۔
Last Updated : Feb 18, 2020, 12:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.