ریاست اترپردیش کے ضلع امروہہ کے نوگاواں اسمبلی حلقہ میں سابق کابینہ کے وزیر مرحوم چیتن چوہان کے انتقال کے بعد ہونے والے ضمنی انتخابات میں تمام سیاسی پارٹیوں کے امیدوار اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہے ہیں اور جیت کے بعد ترقیاتی کاموں کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے امیدوار جاوید عبدی نے کہا کہ انتظامیہ بی جے پی کے دباؤ میں کام کر رہی ہے۔ ان کے ووٹرز کو دھمکیاں دی جارہی ہیں اور انہیں ووٹ ڈالنے سے روکا جا رہا ہے۔
وہیں دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار سنگیتا چوہان نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے کارکنان فرضی طریقے سے ووٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مسلم خواتین پر برقعہ پہن کر فرضی طریقے سے ووٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔ سنگیتا چوہان نے کہا کہ ان کے شوہر و سابق وزیر چیتن چوہان کے باقی کاموں کو جیتنے کے مکمل کریں گی۔
بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار فرقان احمد نے کہا کہ انہیں تمام معاشروں کے ووٹ مل رہے ہیں جس وجہ سے تمام امیدوار پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسان کے بیٹے ہیں اور جیت کے بعد ان کا مقصد کسانوں اور علاقے کی ترقی کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرادآباد بار ایسوسی ایشن کے لیے امیدواروں کی پرچہ نامزدگی
کانگریس پارٹی کی امیدوار کملیش سنگھ نے کہا کہ عوام اس بار تبدیلی لانا چاہتی ہے اور کانگریس کو ووٹ دے کر کانگریس کے امیدوار کو جتانا چاہتی ہے۔
اُنہونے بتایا کہ کسانوں کے ساتھ ساتھ علاقے کی ترقی بھی ان کا مقصد ہے اور ساتھ ہی خواتین کی حفاظت کے معاملے پر بھی کام کریں گی۔
صبح سے ہی انتظامی عہدیداروں نے منصفانہ ووٹ ڈالنے کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر مستقل نگاہ رکھی ہوئی ہے اور ضلع کے اعلی حکام پولنگ اسٹیشنوں کا معائنہ کر رہے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ امیش مشرا نے بتایا کہ نوگاواں اسمبلی حلقہ میں پولنگ مکمل طور پر پرامن طریقے سے جاری ہے۔