ریاست اتر پردیش میں یوگی حکومت تین طلاق متاثرہ خواتین کو بھتہ دینے، وقف املاک سے جوڑ نے سمیت دیگر سہولیات مہیا کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایت میں شیعہ و سنی وقف بورڈ سمیت محکمہ اقلیتی کے افسران کو جلد ہی اس کا خاکہ تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ستمبر 2019 میں وزیراعلی یوگی نے تین طلاق متاثرین کو گزارا بھتہ دینے کا اعلان کیا تھا، جس پر اب عمل درآمد تیزی سے شروع ہوگیا ہے۔
حکومت کی جانب سے شیعہ اور سنی وقف بورڈ سمیت محکمہ اقلیتی کے افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ اس سلسلے میں جلد خاکہ بنا کر تین طلاق متاثرین کو وقف املاک سے جوڑیں اور مہینہ کے 500 یعنی سال کے 6000 روپئے بطور گزارا بھتہ دیا جائے۔
تاہم مسلم خواتین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس مرحلے میں ایک مہینہ میں 500 روپئے میں گزر بسر کرنا بہت مشکل ہے۔
سماجی کارکن بیگم شہناز سدرت کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ فیصلہ بہترین فیصلہ ہے لیکن مہنگائی کے اس دور میں ایک عورت کے لئے صرف 500 روپئے میں زندگی بسر کرنا اور اپنے بچوں کو تعلیم دلانا بہت مشکل ہے، حکومت کو اس پر غور کرنا چاہئے۔
دیگر خواتین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں متاثرین کو ہر مہینہ 500 روپئے سے زیادہ گزارا بھتہ دیا جانا چاہئے تاکہ وہ بہتر طرح سے گزر بسر کر سکیں۔