مظفر نگر:اترپردیش کے مظفرنگر کے کھتولی میں ہونے والے ضمنی انتخابات(Muzaffarnagar By Election) کے مدنظر سیاسی گہماگہمی تیز ہوگئی ہے۔ حکمراں جماعت بی جے پی جہاں ایک طرف کھتولی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں جیت کا سلسلہ جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے دوسری طرف اپوزیشن جماعتیں ووٹرز کو اپنی اپنی طرف راغب کرنے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں۔Uttar Pradesh Deputy CM Brijesh Pathak Criticise Opposition Parties
ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے کھتولی ضمنی انتخابات کے پیش نظر آج بی جے پی امیدوار راجکماری سینی نے کلیکٹرٹ کے احاطے میں پہنچ کر نامزدگی داخل کی نامزدگی داخل کرنے سے قبل ایک عوامی اجلاس کو خطاب کیا ۔
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک نے اتحادی امیدوار مدن بھیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شکست یقینی ہے۔وہ صرف ایک امیدوار ہیں اور اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں۔ان کو باہوبلی کہا جا رہا ہے، حکومت نے ان جیسے بہو بلیوں کے خلاف پہلے ہی سخت کارروائی کر چکی ہے۔ایسے کئی باہوبلی کو سبق سکھا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Problems of Backward Muslims in UP پسماندہ مسلمان بی جے پی سے امید لگائے بیٹھے ہیں
انہوں نے کہاکہ جب سے بی جے پی کی حکومت بنی ہے اس وقت سے باہوبلی دیکھنے کو بھی نہیں مل رہا ہے۔ عوام کا بھروسہ بی جے پی کے ساتھ ہے ۔ رکن اسمبلی وکرم سینی نے عوام کی لڑائی لڑی ہے۔وکرم سینی کو فسادات کیس میں سزا دی گئی، وہ بھی اس لئے کہ وکرم سینی نے سماج کے لئے اپنی قربانی دی۔اب ان کی اہلیہ کو ٹکٹ دیا گیا ہے پارٹی ان کے ساتھ ہے۔
مرکزی ریاستی وزیر سنجیو بالیان نے بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جسے باہوبلی کہا جا رہا ہے اس کے خلاف چوری، ڈکیتی، اغوا اور قتل کے 50 مقدمات درج ہیں۔لوگ انہیں ووٹ کیوں دیں گے۔Uttar Pradesh Deputy CM Brijesh Pathak Criticise Opposition Parties