کلیم اللہ کہتے ہیں کہ یہ نئی قسم ان ڈاکٹروں کو وقف ہے جو کرونا جیسی وبا میں خود اپنی جان اور اپنے اہل خانہ کی فکر کئے بغیر لوگوں کی زندگیوں کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہیں افسوس ہوتا ہے جب لوگوں کی جان بچانے میں لگے ان ڈاکٹروں پر جان لیوا حملے ہوتے ہیں۔
بزرگ کلیم اللہ کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہوگی اگر ڈاکٹران کے آم کے باغ میں آکر اس کا لطف لیں۔ وہ ہر سال آم کی کوئی نہ کوئی الگ قسم اگاتے ہیں اور اسے نیا نام دیتے ہیں۔ آم کے درخت پر امیتابھ، ابھیشیک اور ایشوریہ آم ابھی تک پیدا ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ کلیم اللہ اکھلیش، ملائم، اعظم کے علاوہ اے پی جے عبدالکلام کے نام سے بھی آم کی نئی قسم اگاچکے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کے نام سے بھی وہ آم کی نئی قسم اگاچکے ہیں۔ وہ ہر سال اپنے باغ میں لوگوں کو آم کی دعوت دیتے ہیں جبکہ اس وہ ڈاکٹرز کو دعوت دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر آنے والے دنوں میں سب کچھ معمول کے مطابق رہا توڈاکٹروں کو بلاکر انہیں خوشی ہوگی۔ ہر سال آم کی نئی قسم اگانے کی وجہ سے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کی معیادکار میں انہیں پدم شری کے اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔