لکھنو:ریاست اترپردیش اقلیتی فلاح و بہبود حج اوقاف امور کے کابینہ وزیر دھرم پال سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیم میں 16 جولائی تک محکمہ کو رپورٹ سپرد کرے گی جس کے بعد وزیر اعلی کے سامنے رپورٹ پیش کیا جائے گا۔ اگر کسی بھی مدرسے کی فنڈنگ مشتبہ پائی جاتی ہے تو اس پر کڑی کارروائی بھی کی جائے گی۔
ریاستی وزیر نے کہا کہ مدرسہ تعلیم بہتر ہو اس کے لیے حکومت نے کئی اسکیم چلائی ہیں لیکن مدرسہ میں غلط سرگرمیاں ہوں اس کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کہ اس سے پہلے ہم نے غیر منظور شدہ مدارس کا ریاست بھر میں سروے کرایا تھا جس میں تقریبا ساڑھے آٹھ ہزار مدارس ہیں ان کی کے فنڈ نگ کے بارے میں بھی سوالات تھے لیکن بھارت نیپال سرحد پر واقع مدارس کے بارے میں کئی شکایت موصول ہوئی۔اس پر انہوں نے فیصلہ کیا کہ ان کی پختہ طورپر جانچ کی جائے تاکہ کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمیاں نہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں:Interview with Shahnawaz Alam اترپردیش اقلیتی محکمہ کے صدر شاہنواز عالم سے خصوصی بات چیت
اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے امتحان کے بعد ترقیم مراکز پر بھی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کاپی چیک کرنے کے جو مراکز بنائے جاتے ہیں۔ اس کی کئی پیمانے ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان تمام چیزوں کو دیکھ کر کے ترقیم مراکز بنائے گئے ہیں لیکن اس حوالے سے جو بھی شکایت ہیں ہیں اس کو محکمہ کے افسران سے بات چیت کرکے جلد حل کر لیا جائے گا۔