اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ لکھنو کے رجسٹرار جگموہن سنگھ نے سبھی اضلاع کے اقلیتی فلاح و بہبود کے افسران کو نوٹس جاری کرکے کہا ہے کہ جب تک حکومت کی جانب سے حفظ کی سند پر تعلیم دے رہے ٹیچرس کے لیے کوئی واضح فیصلہ نہیں آتا ہے، اس وقت تک ان کی تنخواہ کو نہ روکا جائے۔ UP Madarsa Board Instructions
ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات کرتے ہوئے جگموہن سنگھ نے کہا کہ ریاست میں حفظ کی سند پر تعلیم دے رہے ٹیچرز کی تنخواہ روکنے سے متعلق تمام اضلاع کے افسران بورڈ کی منشا کے حوالے سے سوال کر رہے تھے، اس معاملہ پر کشمکش برقرار تھی، تاہم ان کو واضح ہدایت دی گئی ہے کہ حفظ کی سند پر تعلیم دے رہے سبھی اساتذہ کی تنخواہ نہ روک جائے جب تک حکومت کی جانب سے کوئی واضح حکم نامہ جاری نہیں ہوتا ہے۔ حفظ کی سند پر تعلیم دے رہے اساتذہ کے حوالے سے حکومت اور انتظامیہ اس معاملے پر غور و فکر کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ بورڈ کے سابق رجسٹرار ایس این پانڈے نے اپنے مدت کار کے دوران ریاست میں سبھی مدارس کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا تھا کہ حفظ کی سند پر ریاست میں کتنے اساتذہ کی تقرری ہوئی ہے اور انہوں نے حفظ کی سند کن مدارس سے حاصل کی ہے اور کیا مدرسہ بورڈ وہ اس سند کو تسلیم کرتا ہے یا نہیں جس کے بعد سے ریاست کے اساتذہ میں بے چینی تھی۔ UP Madarsa Board Instructions
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ برس مدرسہ بورڈ نے سبھی مدارس کو ایک حکم نامہ جاری کر کے ان کی تفصیلات طلب کیا تھا۔ تفصیلات نہ دینے پر ریاست کی متعدد مدارس میں تعلیم دے رہے اساتذہ کی تنخواہ روک دی گئی تھی جس پر اساتذہ نے سخت ناراضگی ظاہر کی تھی۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں مالی بے ضابطگیاں اور کام کے متعلق لاپرواہی برتنے کے الزام میں ایس این پانڈے کو حکومت نے معطل کردیا۔