ETV Bharat / state

Workshop of SIO UP Central ایس آئی او یوپی سینٹرل کی جانب سے طلبا کے لیے دو روزہ ورکشاپ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 26, 2023, 4:57 PM IST

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ایس آئی او یوپی سینٹرل کی جانب سے طلبا کے لیے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔

ایس آئی او یوپی سینٹرل کی جانب سے طلبا کے لیے دو روزہ ورکشاپ
ایس آئی او یوپی سینٹرل کی جانب سے طلبا کے لیے دو روزہ ورکشاپ

لکھنؤ: مہذب معاشرہ کی تخلیق میں اخلاقی اقدار بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اخلاقی اقدار سینہ بہ سینہ چلتے ہیں اور نسل در نسل منتقل ہوتے ہیں۔ ان کے وجود سے ہی معاشرتی ڈھانچہ اپنا وجود برقرار رکھتا ہے اور تہذیب نشو ونما پاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار قومی صدر ایس آئی او آف انڈیا رمیس ای کے نے کیا۔ نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر تنظیم معاشرہ کی عمارت ،اخلاقیات، برداشت، رواداری اور محبت کے ستون پر کھڑی ہے۔ جب سماج سے یہ اوصاف ختم ہونے لگتے ہیں تو سماج بربادی کے دہانے پر پہونچنے لگتا ہے۔ ایسے مواقع پر سماج کے مہذب اور ذمہ دار نوجوانوں کی ذمہ دای ہوتی ہے کہ اخلاقیات، برداشت اور رواداری کے پیامبر بن کر سماج کو اس کا حل پیش کریں۔


یہ بھی پڑھیں:

SIO Organize Prophet Biography ایس آئی او کی جانب سے سیرت نبویؐ پر مضمون نویسی مقابلہ

ایس آئی او یوپی سینٹرل کی جانب سے ہونے والے دو روزہ ورکشاپ میں صدر تنظیم ایس آئی او آف انڈیا رمیس ای کے نے کہا کہ موجودہ دور پرآشوب بھی ہے اور مادیت زدہ بھی، اس وقت ہمارے معاشرہ کو علم، تخلیق، فکر، آگہی سمیت سبھی میدانوں میں شہسواروں کی ضرورت ہے۔ جو اپنے معاشرہ و ملت کے مستقبل کی قیادت سنبھال کر اقوام عالم میں اپنا نام بلند کر سکیں۔ ایس آئی او کے نوجوانوں کے لیے ناگزیر ہے کہ اپنا ویژن طے کرتے ہوئے دیگر علوم و فنون کے ساتھ اسلامی نہج پر اس مادیت زدہ معاشرہ کو ڈھال کر اس کی بے چینیوں کا مداوا کریں۔

قرآن کو موجودہ مسائل کے حل کا منبع قرار دیتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ قرآن کا پہلا حق ہے کہ اس کو سمجھ کر صحیح سے پڑھا جائے۔ موجودہ نسل نو کے ذہن آج جن بے چینیوں کی آماجگاہ ہیں، جن سے معاشی و سماجی ناہمواری نے ان کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہوئے ہیں۔ جن وجوہات کی وجہ سے انہوں نے موجودہ معاشرتی نظام سے باغیانہ رویہ اختیار کر کے اخلاقی اقدار کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ ان بے چینیوں کا حل اور ان سوالوں کا جواب قرآن فہمی اور اس کی تعلیمات میں ہی ہیں۔ موجودہ دور کی ساری بے چینیوں کا مداوا قرآن میں موجود ہے۔ ایس آئی او یو پی سینٹرل کے صدر حلقہ رافع اسلام نے نسل نو کی توجہ مبذول کراتے ہوئے برائی سے روکنے اور بھلائی کا حکم دینے پر زور دیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم خیر امت کے اپنے فرائض کو ترک کر دینے کی وجہ سے آج مشکلات و پریشانیوں سے دوچار ہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنی زندگی کا ایک مقصد طے کریں۔ اس بے چین معاشرہ کی صحیح سمت میں رہنمائی کے لیے اپنے اندر صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں اور خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ہوں۔ ہمیں اپنے کیریئر کی فکر کے ساتھ سماج کے تشکیل نو کی ذمہ داری کا بھی احساس ہو اور اسی میں ہماری کامیابی کا راز مضمر ہے۔ اس دو روزہ پروگرام میں مختلف تربیتی موضوعات پر ماہرین نے نوجوانوں سے خطاب کیا اور مختلف مسابقتی مقابلے بھی منعقد کیے گئے۔ جس میں پوزیشن لانے والوں کو انعام، شرکاء کو تشجیعی انعام و میڈل وغیرہ سے نوازا گیا۔ زاد راہ کے طور پر طاہر جمال جنرل سکریٹری جماعت اسلامی ہند یوپی مشرقی نے دعائیہ کلمات سے پروگرام کا اختتام کیا۔

لکھنؤ: مہذب معاشرہ کی تخلیق میں اخلاقی اقدار بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اخلاقی اقدار سینہ بہ سینہ چلتے ہیں اور نسل در نسل منتقل ہوتے ہیں۔ ان کے وجود سے ہی معاشرتی ڈھانچہ اپنا وجود برقرار رکھتا ہے اور تہذیب نشو ونما پاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار قومی صدر ایس آئی او آف انڈیا رمیس ای کے نے کیا۔ نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر تنظیم معاشرہ کی عمارت ،اخلاقیات، برداشت، رواداری اور محبت کے ستون پر کھڑی ہے۔ جب سماج سے یہ اوصاف ختم ہونے لگتے ہیں تو سماج بربادی کے دہانے پر پہونچنے لگتا ہے۔ ایسے مواقع پر سماج کے مہذب اور ذمہ دار نوجوانوں کی ذمہ دای ہوتی ہے کہ اخلاقیات، برداشت اور رواداری کے پیامبر بن کر سماج کو اس کا حل پیش کریں۔


یہ بھی پڑھیں:

SIO Organize Prophet Biography ایس آئی او کی جانب سے سیرت نبویؐ پر مضمون نویسی مقابلہ

ایس آئی او یوپی سینٹرل کی جانب سے ہونے والے دو روزہ ورکشاپ میں صدر تنظیم ایس آئی او آف انڈیا رمیس ای کے نے کہا کہ موجودہ دور پرآشوب بھی ہے اور مادیت زدہ بھی، اس وقت ہمارے معاشرہ کو علم، تخلیق، فکر، آگہی سمیت سبھی میدانوں میں شہسواروں کی ضرورت ہے۔ جو اپنے معاشرہ و ملت کے مستقبل کی قیادت سنبھال کر اقوام عالم میں اپنا نام بلند کر سکیں۔ ایس آئی او کے نوجوانوں کے لیے ناگزیر ہے کہ اپنا ویژن طے کرتے ہوئے دیگر علوم و فنون کے ساتھ اسلامی نہج پر اس مادیت زدہ معاشرہ کو ڈھال کر اس کی بے چینیوں کا مداوا کریں۔

قرآن کو موجودہ مسائل کے حل کا منبع قرار دیتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ قرآن کا پہلا حق ہے کہ اس کو سمجھ کر صحیح سے پڑھا جائے۔ موجودہ نسل نو کے ذہن آج جن بے چینیوں کی آماجگاہ ہیں، جن سے معاشی و سماجی ناہمواری نے ان کے ذہنوں پر منفی اثرات مرتب کیے ہوئے ہیں۔ جن وجوہات کی وجہ سے انہوں نے موجودہ معاشرتی نظام سے باغیانہ رویہ اختیار کر کے اخلاقی اقدار کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ ان بے چینیوں کا حل اور ان سوالوں کا جواب قرآن فہمی اور اس کی تعلیمات میں ہی ہیں۔ موجودہ دور کی ساری بے چینیوں کا مداوا قرآن میں موجود ہے۔ ایس آئی او یو پی سینٹرل کے صدر حلقہ رافع اسلام نے نسل نو کی توجہ مبذول کراتے ہوئے برائی سے روکنے اور بھلائی کا حکم دینے پر زور دیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم خیر امت کے اپنے فرائض کو ترک کر دینے کی وجہ سے آج مشکلات و پریشانیوں سے دوچار ہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنی زندگی کا ایک مقصد طے کریں۔ اس بے چین معاشرہ کی صحیح سمت میں رہنمائی کے لیے اپنے اندر صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں اور خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ہوں۔ ہمیں اپنے کیریئر کی فکر کے ساتھ سماج کے تشکیل نو کی ذمہ داری کا بھی احساس ہو اور اسی میں ہماری کامیابی کا راز مضمر ہے۔ اس دو روزہ پروگرام میں مختلف تربیتی موضوعات پر ماہرین نے نوجوانوں سے خطاب کیا اور مختلف مسابقتی مقابلے بھی منعقد کیے گئے۔ جس میں پوزیشن لانے والوں کو انعام، شرکاء کو تشجیعی انعام و میڈل وغیرہ سے نوازا گیا۔ زاد راہ کے طور پر طاہر جمال جنرل سکریٹری جماعت اسلامی ہند یوپی مشرقی نے دعائیہ کلمات سے پروگرام کا اختتام کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.